اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست کو نومبر کے دوسرے ہفتے میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس کو آئندہ ماہ کے دوسرے ہفتے میں سنا جائے گا، کیونکہ آج میری طبیعت ناساز ہے۔
درخواست گزار اسامہ ریاض کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے 2004 کے فیصلے کے مطابق ناصر جاوید رانا کو جوڈیشل سروس کے لیے “اَن فٹ” قرار دیا گیا تھا، لہٰذا ان کی بطور جج تعیناتی غیر قانونی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور اگر وہ ریٹائر ہو چکے ہوں تو 14 دسمبر 2022 کے بعد حاصل کی گئی تمام مراعات واپس لی جائیں اور انہیں کسی بھی پینشن یا مالی فائدے کا حقدار نہ سمجھا جائے۔
عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کیس کو نومبر کے دوسرے ہفتے میں مقرر کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔








