ملتان (کرائم سیل)لودھراں میں آن لائن جوا کروانے والے راؤ برادران کے بارے میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آن لائن جوا شروع کرنے سے پہلے یہ گروہ تاش کے روایتی کھیل کے ذریعے جوا کرواتا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے ڈیجیٹل تاش کا نیا طریقہ متعارف کرایاجس میں مائیکروفون، لینز اور دیگر جدید آلات استعمال کیے جاتے تھے اور ان راؤ برادران کے بارے میں جواری حلقوں میں یہ بات زد عام ہے کہ پاکستان میں سب سے پہلے انہی لوگوں نے یہ تاش متعارف کروائی تھی تاکہ جواریوں کو دھوکہ دے کر لوٹا جا سکے۔ اسی طریقہ واردات کے ذریعے انہوں نے بہاولپور کے ایک وفاقی محکمے کے ملازم سے تقریباً پینتیس لاکھ روپے ہتھیا لیے تھے جبکہ لودھراں میں ایک کالے تیل کا کاروبار کرنے والے شخص کے بیٹے سے اسی گروپ نے تقریباً دو کروڑ روپے آن لائن جوئے میں ٹھگ لیا تھا۔مزید انکشافات میں سامنے آیا ہے کہ اس گینگ کے قریبی تعلقات طاہر خان ترین سے ہیں جبکہ اس کے نیٹ ورک میں شامل شانی پہلوان لودھراں سے جبکہ دھنوٹ سے مبشر اہم رکن ہیں۔ذرائع کے مطابق لودھراں پولیس کے متعدد تفتیشی افسران اور ایس ایچ اوز بھی اس گروہ کے ساتھ گٹھ جوڑ میں رہے ہیں، جو ملزمان کو گرفتار کرتے تھے ان کے ڈیروں پر بیٹھ کر ان سے مفادات حاصل کرتے رہے۔اہم بات یہ ہے کہ اس پورے گینگ کی سرپرستی لودھراں کے چند نام نہاد معززین کر رہے ہیں جو اب انہیں بچانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔









