اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ 15 نومبر سے پہلے جاری کر دی جائے گی۔حکومت پہلے ہی آئی ایم ایف کی زیادہ تر شرائط پوری کر چکی ہے، تاہم عالمی ادارہ اس مخصوص رپورٹ کے فوری اجرا پر زور دے رہا تھا۔ رپورٹ کی اشاعت کے لیے تکنیکی مراحل کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے، جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دی جائے گی۔ اس میں 1 ارب ڈالر آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اور 20 کروڑ ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں شامل ہوں گے۔ذرائع کے مطابق رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ اس رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی خامیوں، کرپشن کے خدشات، اور قانون کی کمزور عملداری سے متعلق نکات شامل ہوں گے۔مزید برآں، رپورٹ میں سرکاری اداروں کی اصلاحات سے متعلق تجاویز اور عمل درآمد کے لیے ایک فریم ورک بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔یہ رپورٹ دراصل جولائی میں جاری ہونا تھی، بعد میں تاریخ اگست 2025 مقرر کی گئی، تاہم حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔








