
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں صحت عامہ کے مسائل محض طبی نوعیت کے نہیں، بلکہ وہ غربت، محرومی اور سماجی ناہمواریوں سے جڑے ایک گہرے اور پیچیدہ نظام کا حصہ ہیں۔ غیر متعدی بیماریاں (NCDs) — جیسے ذیابطیس، دل کے امراض، بلڈ پریشر اور موٹاپا
فلسطین، وہ سرزمین جو صدیاں پہلے انبیاء کی سرزمین کہلاتی تھی، آج انسانیت کی بدترین تذلیل کی علامت بن چکی ہے۔ مغربی کنارے سے لے کر غزہ تک، اسرائیلی ریاست کی جارحیت ایک لمحے کو بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ بستیوں کی بستیاں مٹا
پاکستان میں آن لائن سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل کاروبار کی دنیا جس تیزی سے وسعت اختیار کر رہی ہے، اتنی ہی تیزی سے اس میں فراڈ، دھوکہ دہی اور عوام کے اعتماد کا استحصال بھی بڑھ رہا ہے۔ حالیہ دنوں روزنامہ “قوم” ملتان نے جس بے
بلوچستان کی صورتحال ایک بار پھر اس نہج پر آ چکی ہے جہاں بے چینی، عدم تحفظ اور بداعتمادی کے سائے گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ آئے روز ہونے والے دہشت گرد حملے، جن میں پولیس، سیکیورٹی فورسز اور عام شہری نشانہ بن رہے ہیں، بالخصوص
صحافت ایک ایسا شعبہ ہے جو کسی بھی معاشرے کے شعور، ترقی اور شفافیت کا آئینہ ہوتا ہے۔ یہ وہ آئینہ ہے جس میں قومیں اپنا چہرہ دیکھتی ہیں، اپنی غلطیوں سے سیکھتی ہیں اور اصلاح کی راہ پر گامزن ہوتی ہیں۔ تاہم، جب اس آئینے
غزہ کی پٹی ایک بار پھر انسانی المیے کا مرکز بن چکی ہے۔ اسرائیل کی حالیہ جارحیت نے ظلم کی جو داستان رقم کی ہے، وہ تاریخ میں سیاہ حروف میں لکھی جائے گی۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، غزہ کی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے
تیئس مارچ کا دن ہر سال ہمارے دلوں میں ایک نئی حرارت، ایک نیا جوش اور ایک نئی سوچ لے کر آتا ہے۔ یہ دن محض ایک یادگار تاریخ نہیں بلکہ ایک نظریے، ایک عہد اور ایک خواب کی علامت ہے۔ وہ خواب جو ہمارے بزرگوں
دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگصدر آصف علی زرداری کا حالیہ دورۂ کوئٹہ پاکستان کی قومی سلامتی کی بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کو ہر حال
پاکستان میں قومی سلامتی کے حوالے سے ہونے والی پارلیمانی جماعتوں کی کانفرنس ایک نہایت اہم موقع تھا جس میں ملک کی قیادت کو متحد ہو کر دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی طے کرنی تھی۔ مگر بدقسمتی سے، تحریک تحفظ آئین پاکستان (ٹی ٹی اے
پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کو بے بنیاد اور یکطرفہ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق، مودی نے اپنی گفتگو میں جان بوجھ کر مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کیا، جو سات دہائیوں سے
بلوچستان میں ٹرین ہائی جیکنگ کے واقعے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ ریاست ایک بھرپور ردعمل دے گی، جس میں ممکنہ طور پر وسیع پیمانے پر فوجی کارروائیاں شامل ہوں گی۔ تاہم، اس بحران کے سیاسی پہلوؤں پر بھی بحث جاری رہے گی،
امریکی حکومت کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک کے شہریوں پر ویزا پابندیوں کا ایک نیا سلسلہ متعارف کرایا جا رہا ہے، جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی ہمیشہ سے سخت رہی ہے، اور اب ان کی
پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشیں نئی نہیں ہیں، لیکن تاریخ گواہ ہے کہ ہر بار دشمن نے کوئی ناپاک چال چلی، اسے منہ کی کھانی پڑی۔ بلوچستان ایک بار پھر دشمن کی مکروہ سازشوں کا نشانہ بنا، مگر جس طرح پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے مستعدی
بلوچستان ایک بار پھر خونریزی اور بدامنی کے گرداب میں ہے۔ جعفر ایکسپریس پر ہونے والا حالیہ حملہ، جس میں مسافروں کو یرغمال بنایا گیا، نہ صرف ریاست کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے بلکہ بلوچستان کے مستقبل پر بھی کئی سوالات کھڑے کر رہا ہے۔
درہ بولان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والا حملہ ایک افسوسناک سانحہ ہے جو نہ صرف بے گناہ شہریوں کو نشانہ بناتا ہے بلکہ بلوچستان میں جاری کشیدگی کی سنگینی کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی کراتا
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں نہ صرف موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی بلکہ قومی یکجہتی اور جمہوری استحکام پر بھی زور دیا۔ ان کا خطاب کئی اہم نکات پر مشتمل تھا، جن میں وفاقی اکائیوں کے
اسرائیل اور حماس نے ہفتے کے روز عندیہ دیا کہ وہ جنگ بندی مذاکرات کے اگلے مرحلے کی تیاری کر رہے ہیں، جبکہ ثالثی کرنے والے ممالک 42 روزہ عارضی جنگ بندی کو توسیع دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یہ جنگ بندی جنوری میں شروع
دنیا بھر میں عورتوں کا عالمی دن ہر سال 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی اس دن کی مناسبت سے مختلف تقاریب ہوئیں، عورت مارچ نکالا گیا، سیمینارز اور مباحثے منعقد کیے گئے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ تقریبات اور مارچ
پاکستان ایک بار پھر دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، اور حالیہ حملے نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ فتنہ خوارج اور ان کے سہولت کار ملک کے امن اور استحکام کے بدترین دشمن ہیں۔ جنرل عاصم منیر کا 4 مارچ کو
پاکستان ایک عرصے سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، لیکن حالیہ دنوں میں دہشتگردی کے واقعات میں دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بنوں میں چھاؤنی پر دہشتگرد حملہ، افغان سرزمین کا دہشتگردوں کے لیے استعمال، افغانستان کی جانب سے کارروائی نہ کرنا اور
پاکستان ایک بار پھر دہشت گردی کے ایک بڑے حملے کا شکار ہوا، جہاں بنوں چھاؤنی پر ہونے والے حملے میں 16 دہشت گرد مارے گئے، جبکہ پانچ بہادر سپاہیوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ یہ واقعہ نہ صرف سیکیورٹی چیلنجز کو واضح کرتا ہے بلکہ
پاک افغان سرحد پر جاری کشیدگی ایک بار پھر شدت اختیار کر چکی ہے۔ گزشتہ شب طورخم بارڈر پر فائرنگ کے تبادلے میں چھ سیکیورٹی اہلکار اور دو عام شہری زخمی ہوئے، جبکہ ایک شہری دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا۔ یہ کوئی
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حالیہ بیان بازی اور امریکی حمایت کے سائے میں ایران کے خلاف دی جانے والی دھمکیاں مشرق وسطیٰ میں امن کو مزید عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی مذموم کوشش ہے۔ اسرائیل، جو خود خطے میں جارحیت، قبضے اور
پاکستان اور ترکی کے تعلقات کی جڑیں تاریخ میں اتنی گہری ہیں کہ وقت اور حالات کی آندھیاں بھی انہیں متزلزل نہیں کر سکیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات محض سفارتی نوعیت کے نہیں، بلکہ برادرانہ محبت، مشترکہ ثقافتی اقدار اور ایک دوسرے کے لیے غیر
عمران خان کی ایک اور مبینہ کھلی چٹھی، جو آرمی چیف کے نام منسوب کی گئی، گزشتہ ہفتے کے آخر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم کی جانب سے یا ان کے بارے میں آنے والی کوئی بھی خبر
کبھی آپ نے شطرنج کے ایسے کھیل کا تصور کیا ہے جہاں دونوں کھلاڑی ایک دوسرے کو مات دینے کے لیے ہر چال نہایت سوچ سمجھ کر چل رہے ہوں؟ آج کی عالمی معیشت میں چین اور امریکہ کچھ ایسا ہی کر رہے ہیں۔ فرق صرف
امریکہ اور چین کے درمیان جاری معاشی اور تزویراتی کشاکش دراصل دو عالمی طاقتوں کی بالادستی کی جنگ ہے، جس کے اثرات براہِ راست ترقی پذیر ممالک پر مرتب ہو رہے ہیں۔ یہ جنگ محض معاشی برتری کے لیے نہیں بلکہ اس کا بنیادی مقصد عالمی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جمعرات کو جاری کیے گئے نئے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت وہ افراد جو امریکی شہریوں یا اتحادیوں، بالخصوص اسرائیل، کے خلاف آئی سی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اعلان کہ امریکہ غزہ پر قبضہ کر کے اسے ترقی دے گا اور فلسطینیوں کو کہیں اور بسایا جائے گا، ایک نہایت خطرناک سامراجی سازش ہے جو نہ صرف فلسطینی عوام کی خودمختاری پر حملہ ہے بلکہ عالمی سامراجی پالیسیوں
تقسیمِ ہند کا المیہ ایک ایسا ناسور ہے جو وقت گزرنے کے باوجود بھی ہنوز رس رہا ہے۔ 1947 کی وہ راتیں اور دن، جب برصغیر کا نقشہ ایک نئی لکیر سے بدل دیا گیا، لاکھوں خاندانوں کی تقدیر بھی اسی لکیر کے ساتھ ہمیشہ کے