
ماہرین کے مطابق انسانی خوراک میں سبزیوں کا استعمال 300 سے 350 گرام فی کس روزانہ ہونا چاہیے جبکہ ہمارے ہاں یہ مقدار 100 سے 150 گرام فی کس روزانہ ہے۔ کچن گارڈننگ کے تحت اپنے کھیت یا گھر کے باغیچہ میں کاشت کی گئی سبزیاں
آلو کے بیج کی پاکستان میں درآمد کے لیے سالانہ چھ ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔پاکستان میں پہلی بار بغیر مٹی فضا میں آلو کی کاشت کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ۔ پاکستان میں یہ زرعی انقلاب کوریا کی مدد سے لایا گیا ہے
یکم اگست سے 06 اگست کے دوران ملک بھر میں شدید مون سون بارشوں کی پیشگوئی محکمہ موسمیات کے مطابق 31 جولائی(رات) سے بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی اور 02 اگست
سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا ہے کہ تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز 40 لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کے ہدف کا حصول 31 مئی تک ہر صورت یقینی بنائیں جس سے 65 لاکھ گانٹھوں کا حصول متوقع ہوگا جو ملکی معیشت کا پہیہ
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق گندم کی کٹائی، گہائی اور سنبھال سب سے اہم مرحلہ ہوتا ہے۔ گندم کی کٹائی اور گہائی کے دوران بے احتیاطی کرنے سے پیداوار میں 10 تا12فیصد تک نقصانات کا سامنا بھی کرنے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔ترجمان محکمہ زراعت
گندم ہماری غذا کا انتہا ئی اہم جزو ہے اور خوردنی اجناس میں اسے ایک نما یا ں مقام حاصل ہے۔ گندم کی برداشت کا مرحلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ گندم کی برداشت کے دوران پیش آنے والے زرعی عوامل اور موسمی حالات خاص
دنیا کے زہریلے پھل، احتیاط کریں کہیں آپ نہ کھا لیں جیسا کہ آپ جانتے ہیں اچھی صحت کے لیے ہمیشہ سے پھل کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ پھل کھانے سے ہمارےجسم کو ضروری اجزا ملتے ہیں اور ان کی وجہ سےہی ہمار ی صحت
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ بالائی پنجاب، کے پی کے اور شمالی علاقوں کا موسم شدید سرد رہنے کا امکان ہے۔مغربی ہواؤں کے زیر اثر اگلے دو روز کے دوران شمال مغربی بلوچستان، سیلاب سے متاثرہ جنوبی
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ شروع مارچ کا موسم کماد کی مونڈھی فصل رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔ اس وقت رکھی گئی مونڈھی فصل سے شگوفے خوب پھوٹتے ہیں اور پودے اچھا جاڑ بناتے ہیں۔گری ہوئی فصل کی مونڈھی نہیں رکھنی چاہیے
بارشوں کے دوران اپنی فصلات خصوصاًگندم کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دیں۔گندم کے کاشتکار بارشوں کے دوران فصل کو پانی لگانے سے گریز کریں۔گندم کے کاشتکار اپنی فصل کو باقاعدگی کا معائنہ کریں اور کیڑوں و بیماریوں کے حملہ کی صورت میں محکمہ زراعت
سیڈ لیس کنو زرعی سائنسدانوں کی ان تھک محنت اور تحقیقی کاوشوں کا بہترین مظہر ہے۔سیڈ لیس کینو کی اقسام ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زیر انتظام چلنے والے سٹرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سرگودھا کے زرعی سائنسدانوں نے تیار کی ہے۔ ترشاوہ پودوں کی
ملتان ( ) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق صوبہ پنجاب میں مکئی کی کاشت قریباً 20 لاکھ ایکڑ پر کی جاتی ہے۔ بہاریہ مکئی کی کاشت جنوری کے آخری عشرے سے فروری کے آخر تک کی جاتی ہے۔ بہاریہ مکئی کی کاشت کے لئے
ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم فصل ہے۔یہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ بارشوں کے بعد رسٹ یا کنگی کا حملہ ہو سکتا ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ زرد کنگی کا حملہ پنجاب کے شمالی اور کچھ وسطی اضلاع
گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے اہم غذائی فصل ہے۔ مکئی انسانی خوراک کے علاوہ مویشیوں اور مرغیوں کی خوراک میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ اس سے نشاستہ، خوردنی تیل، گلوکوز، کسٹرڈ، جیلی اور کارن فلیکس وغیرہ بھی تیار کیے جاتے ہیں۔ بہاریہ،مکئی کی
ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گلابی سنڈی کپاس کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو کپاس کی فصل کے بعد اپنی زندگی کا دورانیہ کپاس کی باقیات پر مکمل کرتا ہے۔ گلابی سنڈی کے انسداد کا ایک موثر طریقہ سرمائی نیند سوئی سنڈیوں
ملتان ( ) ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم غذائی فصل ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ صوبہ پنجاب میں گندم کی مجموعی حالت بہت اچھی ہے۔البتہ زرد کنگی کا حملہ پنجاب کے شمالی اور کچھ وسطی اضلاع (راولپنڈی
گندم کی فصل پر بہت ساری بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں جن میں کنگی کا مرض نہایت اہم ہے پوری دنیا میں گندم کی کنگی کے امراض کو فوڈ سیکیورٹی کے لئے ”خطرناک“ قرار دیا جاچکا ہے۔ کیونکہ یہ مرض وبائی صورت اختیار کر کے گندم
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کاشتکار ٹنل ٹیکنالوجی کے تحت لگائی گئی سبزیوں کی بہتر دیکھ بھال سے بھرپور پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ ترجمان کے مطابق ٹنل کے اندر لگائی گئی سبزیوں کیلئے کھاد اور آبپاشی اگر ہو سکے تو فرٹیگیشن بذریعہ ڈرپ اریگیشن زیادہ
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کاشتکار گندم کی فصل کی دیکھ بھال محکمہ زراعت کی جانب سے جاری کردہ سفارشات کے مطابق کریں تاکہ فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کرکے مقررکردہ پیداواری ہدف کے حصول کو ممکن بنایا جاسکے۔ترجمان نے مزید کہا کہ
ملتان (روزنامہ قوم) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس،مکئی اور کماد کے بعد وریال زمینوں میں گندم کی فصل کو پہلا پانی شگوفے نکلتے وقت یعنی بوائی کے 20 تا25دن بعد کریں اور دھان کے بعد کاشتہ فصل کو35 تا45 دن بعد آبپاشی
صوبہ پنجاب میں گندم کی پیداوار میں اضافہ اور کاشتکاروں کے مابین صحت مندانہ مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے گندم کے پیداواری مقابلہ2023-24 کا انعقادکیا جا رہا ہے۔جیتنے والے کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کے نقد انعامات دئیے جائیں گے۔اس ضمن میں 5 یا5ایکڑ سے زیادہ
ترشاوہ پھلوں کی پیداوار میں پاکستان کو ایک اہم مقام حاصل ہے جبکہ پاکستان میں ترشاوہ باغات کی سب سے زیادہ کاشت صوبہ پنجاب میں ہے۔ ہمارے ملک میں پیدا ہونے والا کنو اپنے ذائقہ اور رنگ میں اپنی مثال آپ ہے۔پنجاب میں کاشت کی جانے
محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق گندم کی بہتر پیداوارکیلئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی ایک اہم مرحلہ ہے۔ جڑی بوٹیاں فصل کے ساتھ خوراک پانی اور ہوا میں حصہ بن کے گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی کا باعث بنتی ہیں۔ایک اندازہ کے مطابق
بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پورا کرنے کے لئے سبزیوں کی اہمیت مسلمہ ہے۔ پاکستان میں سبزیوں کی فی کس کھپت عالمی معیار سے بہت کم ہے ماہرین کے مطابق انسانی خوراک میں سبزیوں کا استعمال 300 سے 350 گرام فی کس روزانہ ہونا چاہیے
تھری ڈی سکینر اور سی این سی آپریشنز کے ذریعے ریورس انجینئرنگ بارے ایمری میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ورکشاپ میں شعیب احمد چیئرمین زرعی انجینئرنگ بی زیڈ یو، زرعی یونیورسٹی کے پروفیسرز، طلباء و طالبات، زرعی آلات بنانے والی فرموں اور محکمہ
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ زیادہ سردی اور کورے کے باعث پودوں کے تنوں، شاخوں اور پتوں کے خلیوں میں پانی جم کر برف بن جاتا ہے جس سے پودوں کی بڑھوتری بری طرح متاثر ہوتی ہے اور شدید سردی کی وجہ سے
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ زیادہ سردی اور کورے کے باعث پودوں کے تنوں، شاخوں اور پتوں کے خلیوں میں پانی جم کر برف بن جاتا ہے جس سے پودوں کی بڑھوتری بری طرح متاثر ہوتی ہے اور شدید سردی کی وجہ سے
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق چنے کی فصل میں اگر جڑی بوٹیاں مثلاً باتھو،کرنڈ، لہلی،پیازی،دمبی سٹی اور ریواڑی وغیرہ اُگ آئیں تو کاشتکار حضرات محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملے کے مشورہ سے ان کی فوری تلفی یقینی بنائیں۔جڑی بوٹیوں کی تعداد کم ہونے کی
مکمل پختہ یا تیار پھل میں مٹھاس کی مقدار 10سے 12 فیصد ہونی چا ہیے،ترجمان صوبہ میں کاشت کی جانے والی ترشاوہ پھلوں کی اقسام میں کینو کی کاشت سب سے زیادہ ہے۔ تقریباً90 فیصد حصہ صرف کینو کا ہے۔ پنجاب میں کنو کی کاشت تقریباً
گندم کی پچھیتی کاشت ہر صورت 10 دسمبر سے پہلے مکمل کریں اور غیر معمولی تاخیر سے بچنے کے لیے جہاں ضروری ہو خشک بوائی کریں۔اگر ناگزیر وجوہات سے گندم کی پچھیتی کاشت کرنی پڑے تو آبپاش علاقوں کے لیے عروج22، دلکش20، بھکرسٹار، اناج 2017، زنکول