آج کی تاریخ

اساتذہ و طالبات کے خفیہ نکاح، شوشل میڈیا پر ہلچل، فلرٹ پر پہلی بیویاں الرٹ

ملتان (سٹاف رپورٹر) اعلیٰ تعلیمی اداروں کے سینئر پروفیسرز اور یونیورسٹی اساتذہ کی اپنی طالبات اور بعض ٹیچر کے ساتھ خفیہ نکاح کے حوالے سے روزنامہ قوم میں جمعرات کے روز شائع ہونے والی خبر دن بھر موضوع گفتگو رہی، بعض پروفیسر حضرات نے اس خبر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تو بعض پروفیسر حضرات نے اس کو بھرپور انداز میں انجوائے کیا اور پزیرائی کی، بعض پروفیسر حضرات کی طرف سے اس خبر کے حوالے سے جو کمنٹس موصول ہوئے وہ بھی انہوں نے روزنامہ قوم کے ساتھ شیئر کیے جبکہ بعض پروفیسر حضرات نے روزنامہ قوم سے مطالبہ کیا کہ ادارے نے خبر تو شائع کر دی مگر نام شائع نہیں کئےلہٰذابرائے مہربانی ان پروفیسر حضرات کے ہر حالت میں نام شائع کریں تاکہ ایسے عناصر سب کے سامنے آ سکیں اور جب آپ نام شائع کریں گے تو پھر جو پروفیسر حضرات اجلی اور طیب شہرت کے حامل ہیں، کم از کم ان کو تو لوگ سوالیہ نظروں سے نہیں دیکھیں گے۔ بہاولپور سے ایک پروفیسر نے روزنامہ قوم کو گزشتہ صبح فون کرکے بتایا کہ آپ علی الصبح ہی اپنی خبریں سوشل میڈیا پر ڈال دیتے ہیں جنہیں میری اہلیہ بھی پڑھ لیتی ہے اور آج اس نے ناشتے کی ٹیبل پر مجھ سے معنی خیز نظروں سے عجیب و غریب سوال کیا جو پہلے کبھی نہیں کیا، کہنے لگیں کہ آپ کے پاس کتنی طالبات ایم فل اور پی ایچ ڈی کا تھیسز کر رہی ہیں۔ انہوں نے از راہ مذاق کہا کہ لگتا ہے اب ہمیں ناشتہ بھی حلف پر ملا کرے گا۔ حیران کن طور پر روزنامہ قوم میں خبر شائع ہونے کے بعد بعض لوگوں نے ایسے پروفیسرز کے مزید نام بھی ثبوتوں کے ساتھ بھیج دیئے جن کا روزنامہ قوم کو علم ہی نہ تھا۔ ایک پروفیسر کی اسسٹنٹ پروفیسر اہلیہ نے روزانہ قوم سے فون کرکے اپیل کی کہ برائے مہربانی تمام نام شائع کریں اور وعدہ کریں کہ آپ کارروائی کروائیں گے تو میں آپ کو بہت سے ثبوت فراہم کروں گی۔ روزنامہ قوم نے یہ اصولی فیصلہ کر رکھا ہے کہ کسی کا بھی نام سامنے نہ لایا جائے کیونکہ کچھ بھی ہو خواتین کی عزت ادارے کے نزدیک بہت اہم ہے۔ ویسے بھی روزنامہ قوم کا مقصد برائی کی نشاندہی کرتے ہوئے معاشرے کی اصلاح کرنا ہے۔

مزید پڑھیں : جامعات میں نیا خوفناک سکینڈل، اساتذہ کی طالبات، ٹیچرز سے خفیہ شادیاں، نکاح خواں ملازم

شیئر کریں

:مزید خبریں