آج کی تاریخ

اسرائیلی حملہ؛مسلح افواج، پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت متعدد کمانڈرز اور 6 سائنسدان شہید

ایران پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے، جہاںایرانی مسلح افواج اورپاسدارانِ انقلاب کے کئی اہم کمانڈرز کے شہید ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، ان حملوں میںچھ ممتاز جوہری سائنسدان بھی شہید ہوئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فضائی اور خفیہ کارروائیوں میں پاسدارانِ انقلاب کےاعلیٰ ترین کمانڈرز کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا۔ شہداء میںجوہری سائنسدان احمد رضا ذوالفقاری،آزاد یونیورسٹی کے سربراہ محمد مہدی تہرانچی، اورجوہری ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر فریدون عباسی شامل ہیں، جب کہ دیگر سائنسدانوں میںعبدالحمید منوچہر، سید امیرحسین فقیہی اورمطّلبی‌زاده کے نام شامل ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی میںموساد نے مرکزی کردار ادا کیا۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ موساد نے ایران کے اندر ایکخفیہ ڈرون بیس قائم کیا تھا، جہاں سے دھماکا خیز مواد سے بھرے ڈرونز کو وقت مقررہ پر حساس اہداف پر بھیجا گیا۔ حملے سے قبلموساد کے کمانڈوز نے ایران کے اندر خفیہ کارروائیاں بھی کیں۔
ایرانی حکام کی جانب سے ان ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری پر سنگین حملہ قرار دیا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، ان حملوں سے نہ صرف ایران کے دفاعی و سائنسی نظام کو دھچکہ پہنچا ہے بلکہخطے میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ایران کی جانب سے ممکنہ ردعمل کے خدشے کے پیشِ نظر خطے میںجنگی ماحول مزید گمبھیر ہو گیا ہے۔
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حالیہ حملوں میں چھ اعلیٰ سطح کے ایرانی سائنسدان شہید ہو گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں شہید ہونے والوں میں ممتاز جوہری سائنسدان احمد رضا ذوالفقاری اور آزاد یونیورسٹی کے سربراہ و جوہری ماہر محمد مہدی تہرانچی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایران کی جوہری ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر فریدون عباسی بھی حملے میں جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ دیگر شہداء میں عبدالحمید منوچہر، سید امیرحسین فقیہی اور مطّلبی‌زاده کے نام شامل ہیں۔
ایرانی میڈیا نے ان حملوں کو ایران کے سائنسی اور دفاعی ڈھانچے پر کاری ضرب قرار دیا ہے۔ تاہم اسرائیلی حکام کی جانب سے ان حملوں یا ہلاکتوں پر کوئی باقاعدہ تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
خطے میں پہلے سے جاری کشیدگی کے دوران اس واقعے نے صورت حال کو مزید سنگین بنا دیا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کے اثرات خطے میں ایک نئی محاذ آرائی کو جنم دے سکتے ہیں۔
ایرانی سائنسدانوں کی شہادت: موساد نے ایران کے اندر ڈرون اڈا قائم کیا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
ایرانی جوہری سائنسدانوں کی شہادت سے متعلق ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر ہونے والے حالیہ حملوں کے لیے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ایران کے اندر ہی ایک خفیہ ڈرون اڈا قائم کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، دھماکا خیز مواد سے لیس ڈرونز کو نہایت منظم اور درست وقت پر ایران کے اہم ترین مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں اسرائیلی فضائیہ کے ساتھ ساتھ موساد نے بھی فیصلہ کن کردار ادا کیا، جب کہ موساد کے کمانڈوز نے حملوں سے قبل ایران کے اندر خفیہ کارروائیاں انجام دی تھیں تاکہ اہداف کی نشاندہی اور مقامی سطح پر معاونت ممکن بنائی جا سکے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، ان حملوں کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچانا اور ایران کی جوہری پیش رفت کو معطل یا سست کرنا تھا۔
ایرانی حکام نے تاحال اس دعوے پر باضابطہ ردِ عمل ظاہر نہیں کیا، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ اطلاعات درست ہیں تو یہ نہ صرف ایران کی سلامتی پر سنگین سوالیہ نشان ہیں بلکہ خطے میں جنگی خدشات کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں