کیف: یوکرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے ایک اعلیٰ سطحی وفد کو واشنگٹن بھیج رہا ہے تاکہ امریکا کی جانب سے پیش کردہ معدنیات (منرلز) کے معاہدے پر مزید پیشرفت کی جا سکے۔
یوکرینی نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ “ایکس” پر کہا: “ہم منصوبوں کے انتخاب، قانونی ڈھانچے اور طویل المدتی سرمایہ کاری کے طریقہ کار کے حوالے سے امریکا کے ساتھ ہم آہنگی چاہتے ہیں۔”
ذرائع کے مطابق، امریکی انتظامیہ کی قیادت میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین سے اس کے مستقبل کے معدنی ذخائر سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا حصہ مانگ رہی ہے۔ یہ منصوبہ امداد کے بدلے امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے ہے تاکہ یوکرین کی جنگ میں امریکا کی دی گئی مالی امداد کا فائدہ واپس مل سکے۔
یوکرین ایک طرف اپنے اتحادی امریکا کے ساتھ تعلقات مضبوط رکھنا چاہتا ہے، تو دوسری جانب اپنے قیمتی قدرتی وسائل کو مکمل طور پر گروی رکھنے سے گریز کر رہا ہے۔
مارچ کے آخر میں امریکا نے یوکرین کو معاہدے کا ایک نیا، پہلے سے زیادہ وسیع ڈرافٹ پیش کیا، جس میں امریکا کو بڑے مالیاتی حقوق کی پیشکش شامل ہے۔
سویریڈینکو کے مطابق یوکرینی وفد میں معیشت، خارجہ، انصاف اور خزانہ کی وزارتوں کے نمائندے شامل ہوں گے اور مذاکرات دونوں ممالک کے “اسٹریٹیجک مفادات اور شفاف شراکت داری کے عزم” کا حصہ ہیں۔
