آج کی تاریخ

کلرک کی زندگی ختم، افضل اور تاج الیکٹرانکس کا سود ختم نہ ہوا، بیوہ، 5 بیٹیوں کو اغوا کی دھمکیاں

سود خوروں کی طرف سے بیٹیاں اٹھا کر لے جانیکی دھمکی کے بعد خوف کی شدت سے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرنے والا ملتان بورڈ کا ملازم اسد شاہد
سود خوروں کے ظلم سے موت کے منہ میں جانیوالے اسد شاہد کی بیوہ فرزانہ شاہد اپنی پانچ بے آسرا بیٹیوں کے ہمراہ

ملتان(سٹاف رپورٹر)جنوبی پنجاب میں پولیس کی مکمل پشت پناہی اور نچلے درجے کے عدالتی عملے کی سہولت کاری کی وجہ سے سود خوروں کا نیٹ ورک ایک اور شخص کی زندگی لے گیا جو کہ پانچ معصوم بیٹیوں کا باپ اور ملتان کے تعلیمی بورڈ میں کلرک تھا۔ اسد شاہد نامی کلر ک بورڈ میں ملازمین کی شکل میں سود خوروں کے نیٹ ورک کےہتھےچڑھا اور پھر کرائے کے گھر اور انتہائی غربت میں زندگی گزارنے والے اسد شاہدتنخواہ تو ایک لاکھ روپے لیتا مگر اسے ہر ماہ ڈھائی لاکھ روپے سود دینا پڑتا تھا۔ اس سے سود کی مد میں رقم وصول کرنے والوں میں سیالکوٹ کے ایک طاقتور سیاست دان کی کمپنی افضل الیکٹرانکس بھی شامل ہے جس کی ملک بھر میں برانچیں ہیں اور یہ کمپنی الیکٹرانکس کے کاروبار کی آڑ میں اربوں روپے کا سود کا نیٹ ورک چلا رہی ہے مگر مذکورہ سیاسی شخصیت جو کبھی بھی سامنے نہیں آتی مگر اس کے بندے ریکوری میں اتنے مضبوط ہیں کہ پولیس بھی افضل الیکٹرانکس کے سامنے بے بس ہو جاتی ہے ۔بتایا گیا ہے کہ افضل الیکٹرانکس سے بھی اسد شاہد نے الیکٹرانکس کا سامان خریدنے کی آڑ میں سود لے کر سود کی اقساط ادا کی تھیں مگر اس کی موت کے بعد اس سود خور کمپنی افضل الیکٹرانکس نے اسد شاہد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ منگوا کر اصل رقم لے کر سود ختم کر دیا اور یہ اصل رقم بورڈ کے ملازمین نے چندہ جمع کر کے ادا کی۔ بتایا گیا ہے کہ اسد شاہد کی موت سے ایک رات قبل تاج الیکٹرانکس کے پالتو غنڈے رات کے وقت اس کے گھر گئے اور دھمکی دی کہ اگر اس نے سود کی رقم ادا نہ کی تو اس کی بیٹیاں اٹھا کر لے جائیں گے۔ اسی رات شدت غم کی وجہ سے اسد شاہد کا لمحوں میں ہارٹ فیل ہو گیا ۔اس کی بیوہ فرزانہ اسد نے روزنامہ قوم کے دفتر میں اپنی بیٹیوں کے ہمراہ آکر بتایا کہ آئےروزغنڈے ہمارے گھر ریکوری کیلئےآجاتے ہیں جبکہ خاوند کے فوت ہونے کے بعد کوئی ذریعہ معاش باقی نہیں رہا حتیٰ کہ بچیوں کو تعلیم دلانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ بیوہ نے بتایا کہ وہ خوف کے مارے گھر سے باہر بھی بچیوں کو نہیں جانے دیتی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں