آج کی تاریخ

کلثوم پراچہ فائل گمشدگی: “قوم” کے انکشافات پر تعلیمی بورڈ ملتان میں ہلچل، ریکارڈ لفٹر معطل

ملتان (وقائع نگار) سیکرٹری بورڈ خرم شہزاد قریشی نے روزنامہ قوم کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ریکارڈ لفٹر کو معطل کرتے ہوئے اس کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (بی آئی ایس ای) ملتان نے روزنامہ قوم کی خبر پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ویمن یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ کی میٹرک کی سند میں تاریخ پیدائش کی تبدیلی سے متعلق ریکارڈ غائب کرنے کے الزام میں جونیئر ریکارڈ لفٹر عمران حیدر کو معطل کر دیا۔ سیکرٹری بورڈ خرم شہزاد قریشی نے عمران حیدر کے خلاف پینلٹی اینڈ ڈسپلن ایکٹ (پیڈا ایکٹ) کے تحت انکوائری کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔بورڈ کے سیکرٹری کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ کارروائی روزنامہ قوم میں شائع ہونے والی خبر کی بنیاد پر کی گئی ہےجس میں پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ کی میٹرک سند میں تاریخ پیدائش کی تبدیلی کا ریکارڈ بورڈ کے دفتر سے غائب ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔ عمران حیدر پر الزام ہے کہ انہوں نے یہ ریکارڈ جان بوجھ کر چھپایا یا غائب کیا جس کی وجہ سے بورڈ کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ انکوائری کمیٹی اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے شواہد اکٹھے کرے گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس کے علاوہ سیکرٹری بورڈ نے اسسٹنٹ سیکرٹری نور حسن، سپرنٹنڈنٹ رانا تحسین اور اسسٹنٹ محمد الیاس صدیقی کو بھی نوٹس جاری کئےہیں۔ ان افسران کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 48 گھنٹوں کے اندر متعلقہ ریکارڈ فراہم کریںبصورت دیگر ان کے خلاف بھی تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ، جو ویمن یونیورسٹی ملتان کی پرو وائس چانسلر ہیں، کی میٹرک سند میں تاریخ پیدائش کی تبدیلی کا معاملہ حال ہی میں سامنے آیا تھا۔ روزنامہ قوم کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ تبدیلی ممکنہ طور پر ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئی تھی، تاہم بورڈ کا ریکارڈ غائب ہونے سے تحقیقات میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ملتان کے سیکرٹری نے بتایا کہ “ہم شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر یقین رکھتے ہیں۔ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور کوئی بھی ذمہ دار بچ نہیں سکے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ کی حفاظت بورڈ کی اولین ترجیح ہے اور اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔یہ خبر تعلیمی اداروں میں ریکارڈ کی حفاظت اور شفافیت کے مسائل کو اجاگر کرتی ہے، اور اس سے متعلق مزید تفصیلات انکوائری رپورٹ کے بعد سامنے آنے کی توقع ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں