آج کی تاریخ

کسان کو مناسب قیمت نہ ملی تو آئندہ سال گندم کی کاشت نہیں ہوگی، وفاقی وزیر خوراک

اسلام آباد: وفاقی وزیر خوراک رانا تنویر حسین نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسانوں کو گندم کی مناسب قیمت نہ ملی تو آئندہ برس گندم کی کاشت نہیں ہوگی، جس سے ملک کو سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خوراک و تحفظ غذائی کی صدارت سینیٹر سید مسرور احسن نے کی، جس میں پاسکو حکام نے گزشتہ برس کی گندم خریداری سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر سینیٹر دنیش کمار نے گندم کی خریداری میں بدعنوانی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں زمین کی فرد تک فروخت کی گئی، جس کی مکمل تفصیلات اب تک نہیں ملیں۔
وفاقی وزیر رانا تنویر نے بتایا کہ گزشتہ سال پاسکو میں بدعنوانی عروج پر تھی جس پر وزیراعظم شدید ناراض تھے اور اس کی وجہ سے پاسکو کو بند کرنا پڑا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بدعنوانی کا حجم تقریباً ایک ارب روپے تک پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن روکنے کے لیے اے سی ڈی سی تعینات کیے گئے تھے مگر وہ بھی خود اس میں ملوث نکلے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس سال گندم کے لیے اوپن مارکیٹ رکھی گئی ہے۔ پیداوار 29 ملین میٹرک ٹن ہوئی جو کہ ہدف 33 ملین میٹرک ٹن سے کم ہے، جس سے فائدہ مڈل مین کو ہوگا۔ اگر کسان کو اچھی قیمت نہ ملی تو آئندہ سال گندم کاشت نہیں ہوگی اور بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ بلوچستان میں گندم خراب ہورہی ہے جو مستقبل میں اسکینڈل کا باعث بن سکتی ہے۔ اس پر وفاقی وزیر نے بتایا کہ کچھ حصہ خراب ہوا مگر زیادہ تر گندم محفوظ ہے۔
چیئرمین کمیٹی کے سوال پر وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہمارے ہمسایہ ممالک نے زراعت کے شعبے میں ہم سے بہتر کارکردگی دکھائی ہے اور ہم اس میدان میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ تاہم وزیراعظم کی ہدایات پر جعلی بیجوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور ہائبرڈ بیجوں کے درآمد اور زراعت کے شعبے میں ترقی کے لیے کام تیز کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زراعت میں بہتری کے لیے وزارت فوڈ میں ہائبرڈ، اوریجنل اور سرٹیفائیڈ بیجوں کی فراہمی پر کام جاری ہے اور آئندہ چھ ماہ میں نمایاں تبدیلیاں نظر آئیں گی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں