ملتان (وقائع نگار) کسٹم کے بدنام زمانہ انسپکٹر نے کسٹم کے ویئر ہاؤس سے تین کروڑ 25 لاکھ روپے مالیت کے 1200 کارٹن دودھ کے چوری کر کے مارکیٹ میں فروخت کر دیئے۔ کلکٹر کسٹم نے انسپکٹر فیصل ڈھیلو کو گرفتار کر کے انکوائری شروع کر دی۔ اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ کسٹم انسپکٹر فیصل ڈھیلو نے چند روز قبل شیخوپورہ میں سمگلر آصف اور جاوید کے گودام میں چھاپہ مار کر سمگل شدہ خشک دودھ کے دس ہزار کارٹن پکڑ لیے ان میں سے 3500 کارٹن غائب کر دیے اور باقی مال کسٹم کے ویئر ہاؤس میں جمع کروا دیا بعد ازاں کسٹم ویئر ہاؤس کے عملے سے ملی بھگت کر کے دودھ کے کارٹن چوری کرتا رہا اور دودھ کے خالی کارٹنوں میں آٹا اور چوکر ڈال کر رکھ دیتا تاکہ کسی کو اس بارے معلوم نہ ہو سکے ۔انسپکٹر فیصل ڈھیلو نے چوری کیا جانے والا دودھ سمگلر آصف اور جاوید کو فروخت کر دیا ۔فیصل ڈھیلو کے بارے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دو ماہ قبل اس نے لاہور رنگ روڈ ،موٹر وے ٹو اور اوکاڑہ سے پاکستانی سگریٹ کی چار گاڑیاں پکڑی جن میں سگریٹ کے 2880 کارٹن تھے وہ مال کسٹم کے ویئر ہاؤس میں جمع کروا دیا بعد ازاں اس میں سے بھی 700 سگریٹ کے کارٹن چوری کر کے مارکیٹ میں فروخت کر دیئے تھے۔ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کسٹم ویئر ہاؤس کا انچارج شاہد بھٹی بھی اس میں ملوث ہے۔ یہ افسران عرصہ دراز سے ویئر ہاؤس سے سامان چوری کر کے مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ انسپکٹر فیصل ڈھیلو کے ساتھ انسپکٹر وقاص اور انسپکٹر ردا بھی شامل تھی یہ افسران مل کر ویئر ہاؤس سے سامان چوری کرتے تھے۔ کلکٹر کسٹم سعید وٹو نے فیصل ڈھیلو کو گرفتار کر کے مذکورہ افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔جب اس سلسلے میں کلکٹر کسٹم سعید وٹو سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے انسپکٹر فیصل ڈھیلو کو گرفتار کر لیا ہے۔ انکوائری جاری ہے کہ ویئر ہاؤس میں ہونے والی سامان کی چوری میں اور کون کون شامل ہیں۔ ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
