آج کی تاریخ

ملتان: ایل پی جی باؤزر دھماکا، رانا طارق انکوائری میں رکاوٹ، معطلی ختم ہونیکا انتظار

ملتان(کرائم رپورٹر)محکمہ سول ڈیفنس کے مرد آہن ،سابق ضلعی سربرا ہ سول ڈیفنس رانا طارق نے اپنی معطلی کے بعد تقریباً دو ماہ گزرنے کے باوجود تاحال انکوائری ہی شروع نہیں ہونے دی جبکہ ان کی قانون کے مطابق معطلی 90 دن کیلئے ہے۔ ملتان سول ڈیفنس میں تعینات راناطارق اور فاطمہ بی بی نے اپنی تعیناتی کے دوران ایل پی جی مافیا ،ملاوٹ مافیا اور ڈبہ مافیا کی بھرپور پشت پناہی کی اور انہی کی لاپروائی کی وجہ سے ایل پی جی باؤزرز میں ملتان شہر میں کھلے عامCo2 کی ملاوٹ ہوتی رہی مگر سب معلوم ہونے کے باوجود یہ دونوں سہولت کار بنے رہے۔ ایل پی جی کے باؤزر پھٹنے پر ساری سہولت کاری کا پول کھل گیا جس کےبعدسول ڈیفنس افسران کیخلاف کارروائی ہوئی ،معطلی ہوئی اور کمیٹی بنی مگر اس کمیٹی کے ممبر اس سارے گھنائونے کھیل کے مرکزی کردار رانا طارق بن گئے جس پر روزنامہ قوم نے اس کوتاہی کو بے نقاب کیا تو رانا طارق کو انکوائری کمیٹی سے الگ کر دیا گیا ۔اس دوران فاطمہ خان بہاولپور سے اپنا تبادلہ واپس ملتان کرانے میں کامیاب ہو گئی جنہیں کرپشن کے الزام میں سابق کمشنر مریم خان نے ضلع بدر کیا تھا۔ روزنامہ قوم میں حقائق شائع ہونے پر کمشنر ملتان عامر کریم خان نے فوری ایکشن لیا اور اعلیٰ حکام کو حقائق سے آگاہ کیا جس پر فاطمہ خان کو پھر ضلع بدر کر کے واپس بہاولپور بھجوا دیا گیا۔اس وقت صورتحال یہ ہے کہ انکوائری میں رانا طارق ایل پی جی سلنڈر پھٹنے اور کئی افراد کی ہلاکتوں کے علاوہ مالی نقصان میں ملوث پائے جانے کا بہت زیادہ امکان ہونے کی وجہ سے انکوائری میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں تاکہ انکوائری لیٹ ہونے کی صورت میں وہ 90 دن میں بحال ہو سکیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں