پشاور: خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ جو عناصر ان کی عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ بن رہے ہیں، انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ اب وہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں۔
ہائی کورٹ آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے جا رہے ہیں اور پوری کوشش ہوگی کہ ملاقات ضرور ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ کروڑوں عوام کے منتخب نمائندے ہیں اور ان سے ملاقات روکنا غیر مناسب عمل ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی کابینہ کی فہرست جعلی ہے، اصل کابینہ عمران خان سے مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔
قبل ازیں، سہیل آفریدی پشاور ہائی کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے اپنے خلاف درج مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دی۔ دو رکنی بینچ جسٹس اعجاز انور اور جسٹس نعیم انور نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے وزیراعلیٰ کو حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے پولیس کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
سماعت کے دوران جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کے خلاف ایف آئی آر درج ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ ہمیں علم نہیں کہ کتنی ایف آئی آرز ہیں، ممکن ہے میرے خلاف بھی کوئی ایف آئی آر ہو۔








