آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

شوگر مافیا کا مصنوئی بحران، ٹماٹر، پیاز کے بعد چینی بھی مہنگائی کی ریس میں شامل، 220 روپے کلو فروخت

ملتان ( قوم نیوز،نمائندگان)ملک میں مہنگائی کے طوفان نے عوام کی کمر توڑ دی، ٹماٹر، پیاز کے بعدچینی بحران نے عوام کوخوارکردیا۔چینی 220 روپے فی کلو تک جا پہنچی۔ عوام پریشان، حکومت خاموش جبکہ چینی مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے۔ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے، کراچی اور حیدرآباد میں 5 روپےتک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جس کے بعد ملک کے کئی شہروں میں چینی 200 سے 220 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔ حیدرآباد میں قیمت 190 سے بڑھ کر 195 روپے جبکہ راولپنڈی، کراچی اور سرگودھا میں 200 روپے فی کلو تک جاپہنچی۔ملتان میں پرچون فروش چینی 215روپے سے 220روپےکلوفروخت کررہے ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک سال قبل چینی کی اوسط قیمت 132 روپے 47 پیسے تھی، جو اب بڑھ کر 188 روپے 69 پیسے فی کلوتک پہنچ گئی ہے۔ یعنی صرف ایک سال میں چینی56 روپے فی کلو مہنگی ہوچکی ہےجوکہ اب سرکاری نرخ پردستیاب ہی نہیں ہے۔دوسری جانب لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ملتان سمیت بیشتر شہروں میں چینی نایاب ہونے لگی ہے، کئی دکانوں پر فروخت محدود کردی گئی ہے جبکہ ہول سیل مارکیٹوں میں بھی سپلائی کم ہونے کے باعث ریٹ روز بروز اوپر جارہے ہیں۔شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے روزمرہ استعمال کی اشیاء کو عوام کی پہنچ سے دور کر دیا ہے۔ایک شہری نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ٹماٹر سونا بن گئے، پیاز ہیرے، چینی خواب بن چکی ہے، حکومت صرف دعووں میں مصروف ہے۔دوسری جانب گھریلو خواتین کا کہنا ہے کہ سبزیوں اور چینی کی قیمتوں نے بجٹ کا توازن برباد کر دیا ہے، اب باورچی خانے چلانا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت میں اچانک اضافے کے پیچھے چینی مافیا ملوث ہے جو گوداموں میں ذخیرہ اندوزی کر کے مصنوعی بحران پیدا کر رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز مالکان نے سیزن کے آغاز سے پہلے ہی چینی کی سپلائی کم کر کے مارکیٹ میں قلت پیدا کی جس کے نتیجے میں پرچون سطح پر قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ادھروزارتِ صنعت و پیداوار اور وزارتِ خزانہ نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ حکومتی ترجمان کے مطابق ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم اب تک کسی بڑی گرفتاری یا گودام سیل کیے جانے کی اطلاع نہیں ملی۔دوسری جانب معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر چینی مافیا کے خلاف سخت اقدامات نہ کیے تو آئندہ چند ہفتوں میں چینی کی قیمت250 روپے فی کلو سے تجاوز کر سکتی ہے۔قبل ازیںملک کے کئی علاقوں میں ٹماٹر 700 روپے کلوفروخت ہوتارہاجوکہ اب 150روپے سے200روپے کلوتک آگیاہے، پیاز 220 روپے، لہسن 600 روپے، ادرک 900 روپے فی کلو تک جاپہنچی ہے۔ ان اشیاء کے بعد چینی کی بڑھتی قیمت نے عوام کو مزید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔شہری حلقوں نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی کابینہ سے مطالبہ کیا ہے کہ چینی مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ذخیرہ اندوزی ختم کی جائے اور مارکیٹ کنٹرول کے مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ عام آدمی کی مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں