ملتان (سپیشل رپورٹر)ملتان کے رجسٹرار کے دفاتر میں سرکاری عملے،ٹائوٹ مافیا، ٹھیکیداروں اور پرائیویٹ ملازمین کی آپس کی لڑائی شدت اختیار کر گئی اور اس صورتحال سے تحریری طور پر رجسٹری برانچ کے کلرک اشتیاق اعوان نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریو نیو ملتان کو درخواست دے کر حقائق سے آگاہ کیا مگر اس تحریری درخواست کو بھی دبا دیا گیا ۔ اس درخواست کا مکمل متن درج ذیل ہے۔ بخدمت جناب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو ملتان ، جناب عالی! گذارش ہے کہ مورخہ 08-05-2025کو آصف حیات صاحب کو سب رجسٹری و کینٹ کا اضافی چارج ملا اور انہوں نے اینالوگ جن پرائیویٹ لوگوں کو دیا۔ انہوں نے تقریباً 425 رجسٹریاں کیں جو وہ اپنے ساتھ لے گئے جن کی باقاعدہ ویڈیو بھی بنائی گئی جس بارے میں میں نے سب رجسٹرار صاحب کو آگاہ کیا لیکن انہوں نے کوئی نوٹس نہ لیا۔ انہوں نے کسی بھی قسم کا سرکاری ریکارڈ میرے حوالے نہ کیا ہے جس سے نہ کوئی جلد بند سکتی ہے اور نہ ہی FBR کی سرکاری فیس چیک کر سکتے ہیں ۔کسی بھی سرکاری فارم پر ریکارڈ طلب کئے جانے کی صورت میں میرے پاس کوئی ریکارڈ موجود نہ ہے۔رپورٹ پیش خدمت ہے ۔ اشتیاق علی اعوان،رجسٹریشن کلرک کینٹ برانچ ۔ حیران کن امر یہ ہے کہ سنگین نوعیت کے الزامات پر مشتمل درخواست پر بھی کسی قسم کی کارروائی نہ ہو سکی اور انتظامی افسران اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔دوسری جانب رجسٹریشن کلرک اشتیاق علی اعوان کا تحصیلدار سٹی آصف حیات اور جونیئر کلرک حافظ دانیال کے خلاف ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ملتان محمد ابوبکر کو بیان دیدیا، اپنے بیان میں انہوں نے مبینہ طور پر حافظ دانیال اور تحصیلدار آصف کو پرائیویٹ افراد کے ساتھ کام کرنے اور سرکاری ریکارڈ کی اپنے پاس کوئی ریکارڈ نہ ہونے کی بے بسی کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے ساتھ کام نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔انہوںنےکہاکہ حافظ دانیال نے رجسٹری برانچ کو اپنی جاگیر سمجھ کر اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔ ڈی سی آفس ملتان کے سینئر اہلکاران نےحافظ دانیال پر پیکا ایکٹ لگانے مطالبہ کردیا۔انہوںنےکہاکہ تحصیلدار آصف کو سب رجسٹرار سٹی و کینٹ کے عارضی چارج ملتے ہی حافظ دانیال مبینہ طورپر سلیم فرہاد کے ساتھ مل کر بے قابو ہوگیا۔سینئر اہلکار اشتیاق علی اعوان سے بدتمیزی و گالم گلوچ کی جس پر اشتیاق اعوان نے یہ معاملہ اے ڈی سی آر ملتان اور اپنی ایپکا تنظیم کے سامنے رکھ دیا جس پر اے ڈی سی آر محمد ابوبکر نے تحصیلدار آصف کو طلب کرکے خوب سرزنش کر ڈالی اور حافظ دانیال کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم صادر فرما دیا ۔تحصیلدار آصف حیات نے یقین دہانی کراتےہوئے انکوائری کی رپورٹ پیش کرنےکیلئے وقت مانگ لیا۔
