آج کی تاریخ

حکومت کو پیٹرولیم لیوی میں من مانا اضافہ کرنے کا اختیار، صدارتی آرڈیننس نافذ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کو اپنی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات حاصل کر لیے ہیں، جس کے بعد پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق منگل کے روز جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی سے متعلق “ففتھ شیڈول” کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اس شیڈول کے تحت حکومت کو ایک مخصوص حد تک لیوی عائد کرنے کی اجازت تھی، جو پہلے 60 روپے فی لیٹر تھی، بعد ازاں اسے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دیا گیا تھا۔ تاہم اب کوئی حد موجود نہیں رہی۔
آرڈیننس کے نفاذ کے بعد حکومت اب پیٹرول اور ڈیزل پر اپنی صوابدید سے کسی بھی سطح تک پیٹرولیم لیوی عائد کر سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے تحت پیٹرول پر لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس سے اس کی نئی شرح 78 روپے 2 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
اسی طرح ڈیزل پر بھی لیوی میں 7 روپے ایک پیسہ کا اضافہ کیا گیا ہے، اور اب ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ فی لیٹر وصول کی جا رہی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ حکومت نے ایک جانب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے لیوی میں اضافہ کیا، جبکہ دوسری جانب آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی موجودہ قیمتیں برقرار رہیں گی، تاہم ماہرین کے مطابق لیوی میں اضافے سے عوام پر بالواسطہ بوجھ ضرور پڑے گا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں