ملتان (سٹاف رپورٹر) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے فاریسٹری ڈیپارٹمنٹ میں آبرو ریزی کے کیس کے ملزم ڈاکٹر احسان بھابھہ کے قریبی دوست اور مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں تعینات اسسٹنٹ پروفیسر اخلاق احمد کے بارے میں حیرت انگیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں جس کے مطابق اخلاق احمد نے بی ایس سی مکینیکل انجینئرنگ کے بعد ایم ایس سی میکاٹرونکس انجینئرنگ اور پھر پی ایچ ڈی کی ڈگری ایگریکلچر انجینئرنگ میں حاصل کی۔ ڈگریوں کی کھچڑی کا یہ کھیل بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ میں ایک رواج پا چکا ہے۔ حیران کن طور پر بی ایس سی مکینیکل انجینئرنگ، ایم ایس سی میکاٹرونکس انجینئرنگ اور پی ایچ ڈی ایگریکلچر انجینئرنگ میں کرنے والے اخلاق احمد انجینئرنگ کا ایک مضمون بھی نہیں پڑھا رہے ۔ جبکہ جن مضامین میں ان کا نام لکھا گیا ہے ان میں عربی، اسلامیات، قرآن مجید کا ترجمہ اور بزنس سٹڈیز سے متعلقہ مضامین شامل ہیں۔ ڈگریوں کی کھچڑی کے بعد جن مضامین میں نام لکھا گیا ہے ان مضامین میں ان کی کوئی صلاحیت اور سپیشلائزیشن ہی نہ ہے وہ کیسے پڑھا سکتے ہیں۔ مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ اخلاق احمد پورے سمسٹر میں بمشکل 3 یا 4 کلاسز لیتے ہیں اور پڑھانا نہ پڑھانا برابر ہوتا ہےجبکہ سمسٹر کے آخر میں نوٹس پکڑا دیتے ہیں۔ اس بارے میں موقف کے لیے جب مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے پی ایچ ڈی ایگریکلچر انجینئرنگ کے حامل اسسٹنٹ پروفیسر سے بات کی گئی تو ان کا موقف تھا کہ لعنت اللہ علی الکاذبین۔۔۔








