آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

بی زیڈ یو میں اساتذہ کا مکمل بائیکاٹ، انا پرستی، نہ تجربہ کاری نے ادارہ بحران میں دھکیل دیا

ملتان (سٹاف رپورٹر) بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں اساتذہ اور انتظامیہ کے درمیان جاری تنازعہ سنگین صورت اختیار کر گیا۔ تدریسی اسٹاف ایسوسی ایشن (ASA) نے اعلان کیا ہے کہ آج سے یونیورسٹی میں تدریسی عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا اور ایڈمن بلاک کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ اساتذہ کی جانب سے گزشتہ ایک ہفتے تک کالے بازو بند باندھ کر پُرامن احتجاج ریکارڈ کروانے کے باوجود انتظامیہ کی عدم توجہ اور پیش رفت نہ ہونے کے باعث کیا گیا۔ تدریسی سٹاف ایسوسی ایشن کے اعلامیے کے مطابق اساتذہ نے اپنی کلاسز معمول کے مطابق جاری رکھتے ہوئے ادارے اور طلبہ سے اپنی وابستگی کا ثبوت دیا، مگر انتظامیہ نے ان کے جذبے کو کمزوری سمجھا اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے مسلسل نظر انداز کیا۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ناتجربہ کار انتظامیہ ذاتی انا اور آمرانہ طرزِ حکمرانی پر یونیورسٹی کو چلا رہی ہے، جس کے خلاف اب مزید خاموش نہیں رہا جا سکتا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دھرنا منگل کی صبح 8:30 بجے سے شروع ہوگا اور تمام اساتذہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس نازک وقت میں بھرپور شرکت کر کے یکجہتی اور طاقت کا مظاہرہ کریں۔ ایسوسی ایشن نے واضح کیا کہ اساتذہ اس یونیورسٹی کے دوسرے بڑے اسٹیک ہولڈر ہیں جن کی عزت اور وقار کی بحالی لازمی ہے۔ یاد رہے کہ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے اساتذہ کئی روز سے مختلف مسائل کے حل کے لیے احتجاج کر رہے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ انتظامیہ عملی اقدامات کے بجائے صرف وقت ضائع کر رہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تدریسی عمل کے مکمل بائیکاٹ اور دھرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کس حد تک اپنے رویے میں تبدیلی لاتی ہے۔اس فیصلے نے یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات میں بھی تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، کیونکہ تدریسی عمل کے تعطل سے ان کی تعلیمی سرگرمیاں براہِ راست متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں