آج کی تاریخ

بہاولپور: حلقہ نوبی میں “شہنشاہ” اکبر پٹواری کا راج، “ٹیکنالوجیا” سے روز لاکھوں کمائی

بہاولپور (افتخار عارف سے)عرصہ دراز سے حلقہ نو بی سی میں تعینات’’ شہنشاہ ‘‘اکبر پٹواری نے اپنے منشیوں کے ٹولے،بعض عرضی نویسوں اور مخصوص پراپرٹی ڈیلر کے ساتھ مل کر ایک ایسا نیٹ ورک بنایا ہوا ہے جو کہ ٹیکنیکل طریقے سے رجسٹری کے لیے مینول پرچہ چلت کرتے وقت علاقے کا کھاتہ/لوکیشن تبدیل کر کے سرکاری خزانے کو فیسوں کی مد میں آدھا آدھا نقصان پہنچا کر آپس میں بانٹ رہے ہیں جس میں انکو مہر اصغر گرداور علاقہ بغداد ون کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ ایک رجسٹری کی سرکاری فیس اگر تین لاکھ روپے بنتی ہے تو ٹیکنیکل طریقے سے فرد چلت کرتے وقت علاقے کا کھاتہ نمبر تبدیل کرنے سے اس کی فیس ڈیڑھ لاکھ روپیہ سرکاری خزانے میں جمع ہوتی ہے ۔جس کی مثال یہ ہے کہ رجسٹری نمبر 001-2025-0003304 برقبہ 0-5 مرلہ منظور شدہ مورخہ 29 -5-2025 جاری کردہ فرد نقول نویسی نمبر 569 پر 9بی سی کا نوٹ دیکر 150000 روپے کا شیڈول ریٹ لگایا گیا اور سرکاری فیسیں 118000 روپے ادا کی گئی۔جب یہ رقبہ کہ کھاتہ نمبر 56 کھتونی نمبر 160 بحوالہ انتقال نمبر 12644 ملحقہ افضل ٹاؤن ہے۔ شیڈول میں اسکا ریٹ 300000 روپے مرلہ ہے اور قانونی طور پر اسکی فیس 236000 روپے بنتی ہے مگر یہ مخصوص ٹولہ اکبر پٹواری اور مہر اصغر گرداور کے آشیرباد سے ایک لاکھ 18 ہزار روپیہ سرکاری فیس سرکاری خزانے میں جمع ہوتی ہے اور باقی ایک لاکھ 18 ہزار روپیہ آپس میں بانٹ لیتے ہیں۔اس علاقے میں موقع ملاحظہ کرنے کے لیے اختر منشی جاتاہے جس کی موقع ملاحظہ کرنے کی کی ویڈیو بھی موجود ہیں ایک اندازے کے مطابق روزانہ اس علاقے میں تین سے چار اور مہینے کے 100 کے قریب رجسٹریاں ہو رہی ہیں جس میں سے یہ مخصوص افراد ٹیکنیکل طریقے سے فرضی اور بوگس رپورٹیں کر کے گورنمنٹ کو ماہانہ ایک کروڑ روپے سے اوپر کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔یاد رہے کہ شہری حلقہ ہونے کے باوجود نو بی سی ابھی تک ان لائن نہ ہوا ہے جس کی وجہ سے فرداد بیع رجسٹری پٹواری حلقہ نو بی سی اکبر نے چلت کرنی ہوتی ہے۔ پٹواری نے اپنے حلقے میں مختلف قسم کے پرائیویٹ افراد کی ایک ٹیم بھرتی کی ہوئی ہے اور ٹیم کا ہر ممبر کو علیحدہ علیحدہ بیٹ دی ہوئی ہے جو مختلف علاقوں سے آنے والے سائلین کے موضوع جات کو چیک کر کے من پسند رپورٹ کرتے ہیں اور ان سے منہ مانگیں دام وصول کرتے ہیں جبکہ مخصوص پراپرٹی ڈیلرز عرضی نویس مخصوص پرسنٹیج جو ان کی طے شدہ ہوتی ہے ان کی وجہ سے اس حلقے کے شیڈول ریٹ میں پھراپری کرنے کے لیے ٹیکنیکل طریقے سے ایک کھاتے سے دوسرے کھاتے میں ڈلوا دیتے ہیں اور جتنی بچت سرکاری نقصان کر کے ہوتی ہے وہ یہ پٹواری گرداور اور اس کے منشی سمیت عرضی نویس اور پراپرٹی ڈیلر آپس میں بقدر حصہ بانٹ لیتے ہیں یہاں یہ عمل قابل ذکر ہے کہ اکبر پٹواری کے اس فعل سے حکومت پاکستان کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( FBR) کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اسی طرح حکومت پنجاب کو میونسپل کارپوریشن کی فیسوں کی مد میں نقصان پہنچایا جا رہا ہے جب اس سلسلے میں موقف لینے کے لیے مہر اصغر گرداور سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے انوکھی منطق سنا دی کہ میرا کام صرف پٹواری کے دستخطوں کو چیک کرنا ہوتا ہے کہ یہ اصل ہے کہ جعلی جبکہ علاقہ چیک کرنا میری ذمہ داری نہیں جس پر بہاولپور کے سنجیدہ حلقوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر بہاولپور ڈپٹی کمشنر بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر اکبر پٹواری کے ان رپورٹوں کی پڑتال کی جائے تو کروڑوں روپے کی کرپشن کے ثبوت سامنے ا ٓسکتے ہیں اسی سلسلے میں متعلقہ ریکارڈ لینے کے لیے شہری نے اسسٹنٹ کمشنر سٹی کو درخواست دیدی ہے ۔

مزید پڑھیں : بہاولپور: اکبر پٹواری کی کرپشن کے مزید شواہد، 1کھاتے کھل گئے، تحقیقات شروع

شیئر کریں

:مزید خبریں