آج کی تاریخ

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی غیر علمی پالیسیوں نے تدریسی نظام کو تماشہ بنا ڈالا

ملتان (سٹاف رپورٹر) بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے بہت ہی کم تدریسی تجربے کے حامل وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کی غیر علمی پالیسیوں نے یونیورسٹی کی تعلیمی کارکردگی پر مختلف قسم کے سوالات کھڑے کر دیے ہیں وائس چانسلر جو کہ ایک نجی کلب کی اپنی ذات کے لیے یونیورسٹی کے کھاتے سے ممبرشپ کے حصول میں تمام تر کوششوں کے باوجود ناکام رہے اور بعد ازاںیونیورسٹی پروٹوکول کے نام پر شدید مالی بحران کا شکار زکریا یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کی فیسوں کے فنڈ سے 10 کروڑ روپے کی 2 قیمتی گاڑیاں خریدنے کی کوشش بھی سینڈیکیٹ سے مسترد ہونے کے بعد ردعمل میں پروفیسر حضرات پر اپنی تدریسی نا تجربہ کاری کا بوجھ ڈالنا شروع کر دیا ہے اور اب 10 کروڑ کی گاڑیاں خریدنے میں ناکامی کے بعد بچت کے بہانے پورے پاکستان کی یونیورسٹیوں میں سے واحد بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ایک ایسی پالیسی متعارف کروائی جس کی مثال پورے پاکستان کی یونیورسٹیوں میں نہیں ملتی اور انہی پالیسیوں کی بدولت ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان کو اتنا مجبور کیا جا رہا ہے کہ اب انجینئرنگ پڑھانے والے پروفیسر حضرات عربی اور آرکیٹیکچر پڑھانے والے اسلامیات پڑھائیں گے۔ اور اس سلسلے میں با ضابطہ ٹائم ٹیبل بھی جاری کیا جا چکا ہے۔ جبکہ ان ٹیچرز کی بنیاد تعلیم میں عربی اور اسلامیات صرف روز مرہ زندگی معلومات کی حد تک تو شامل ہیں۔ مگر بیچلر ڈگری لیول پر ان مضامین کو پڑھانے کے لیے ان مضامین میں سپیشلائزیشن ہونا نہایت ضروری ہے۔کیونکہ کسی بھی ذہین طالبعلم کے مشکل سوالات کے جوابات دینا ان کے بس میں نہیں ہو گا۔ آرکیٹیکچرل انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے ایک ٹیچر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹائم ٹیبل بھیج کر روزنامہ قوم کو بتایا کہ آرکیٹیکچر انجینئر بینش جمیل اب زبردستی فنکشنل انگلش کا مضمون، جبکہ ڈاکٹر نوشین بلوچ اور انجینئر فصیحا زبردستی کمپیوٹر سے متعلق مضمون پڑھائیں گی۔ اسی طرح آرکیٹیکچر انجینئرنگ کی سربراہ ڈاکٹر سمرہ یوسف انگلش جبکہ انجینئر وقاص احمد قرآن مجید کا ترجمہ پڑھائیں گے۔ اسی طرح ڈاکٹر شمزہ جمیل قرآن ترجمہ ، ڈاکٹر سنیرہ امتیاز اخلاقیات، جبکہ ڈاکٹر نوشین بلوچ قرآن مجید کا ترجمہ پڑھائیں گی۔ یاد رہے کہ یہ تمام اساتذہ آرکیٹیکچر انجینئرنگ سے تعلق رکھتے ہیں مگر کم تدریسی تجربے کے حامل وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کی کا غیر علمی پالیسیوں کے باعث آرکیٹیکچر انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ٹیچرز اپنی فیلڈ سے ہٹ کر پڑھانے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ہی ایک سینیئر پروفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روزنامہ قوم سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کی غیر علمی پالیسیوں نے رنجیت سنگھ کے دور کی یاد تازہ کر دی ہے کہ وہ اپنے دور میں ایسے تمام افراد کو وہ کام سونپتے تھے جن کا انہیں سرے سے کوئی تجربہ ہی نہیں ہوتا تھا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں