آج کی تاریخ

ایم پی اے ممتازچانگ کو دھمکیاں، برخاست ایس ایچ او نوید واہلہ کیخلاف مقدمہ

بہاولپور،رحیم یارخان (کرائم سیل ، بیورورپورٹ)نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) ملتان نے ایم پی اے ممتاز علی خان چانگ کی درخواست پر فیس بک پر ہرزہ سرائی، بلیک میلنگ اور جھوٹی مہم چلانے کے الزام میں سابق ایس ایچ او نوید نواز واہلہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئےپیکاایکٹ کے تحت مقدمہ نمبر 223/2025 رجسٹر کر لیا، معاملہ جہاں عوامی سطح پر تہلکہ مچا گیا ہے، وہیں سیاسی حلقوں میں بھی چرچے ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق این سی سی ائی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر میں نوید نواز کے خلاف دفعہ 20، 24، 26-A (پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ — PECA، ترمیم شدہ 2025) اور دفعات 109، 419، 505 (تعزیراتِ پاکستان) کے تحت سنگین الزامات شامل ہیں۔ ایف آئی آر کا متن واضح طور پر بتاتا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے بدنامی قائم کرنے، دھمکیاں دینے اور بلیک میلنگ کی منظم مہم چلائی گئی جس کا نشانہ صوبائی اسمبلی کے ایم پی اے ممتاز علی خان چانگ بنے۔شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کی سیاسی سرگرمیوں اور کرپٹ پولیس افسران کے خلاف مؤقف کی وجہ سے نامعلوم فیس بک پروفائلز نے مسلسل جھوٹی پوسٹس اور نفرت انگیز مہمات چلائیں۔ 15 جولائی 2025 کو مقدمہ دار درخواست جمع کرائی گئی اور انکوائری نمبر 835/2025 (مورخہ 17 جون 2025) کے تحت تحقیقات شروع ہوئیں۔ تفتیشی ٹیم نے متعدد نوٹسز (U/S 160 Cr.P.C) نامزد ملزم کو بھیجے مگر نوید نواز پیش نہیں ہوئے یہی رویہ اور غیر حاضری تفتیشی ریکارڈ میں نوٹ کی گئی ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر NCCIA نے ابتدائی شواہد کی بنیاد پر سخت کارروائی کا حکم دیا اور معاملے کو ایس آئی عاطف جان کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق این سی سی ائی اے ملتان مستقبل میں دیگر مبینہ فیس بک پروفائلز اور سماجی میڈیا ٹیم کے کردار کو بھی تفصیل سے کھنگالے گی۔ متعلقہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس، پیغامات، لاگز اور ڈیجیٹل ثبوتوں کی فل فور تجزیہ کاری کی جا رہی ہے تاکہ معاملے کے دائرہ کار کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔اس ایف آئی آر کے بعد سیاسی و سماجی حلقوں میں سوالات اٹھ رہے ہیں: کیا یہ محض ایک فردی سازش ہے یا پشت پر کوئی بڑا نیٹ ورک موجود ہے؟ کیا سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو ختم کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش سامنے آئی ہے؟ متاثرہ ایم پی اے اور ان کے حامی فوری اور شفاف تفتیش کا مطالبہ کر رہے ہیں۔جبکہ این سی سی آئی اے کے تفتیشی افسر ایس آئی عاطف جان کا کہنا ہے کہ “ڈیجیٹل شواہد، لاگ فائلز اور مربوط سبوتاژ کے راستے کو بنیاد بنا کر کیس کو آگے بڑھایا جائے گا” تفتیشی ٹیم نے نوید نواز کے خلاف مزید ثبوت اکٹھے کرنے کے لیے فیس بک اور متعلقہ سروس فراہم کرنے والوں کو خط بھیجنے کی تیاری کر لی ہے۔ معاملہ زیرِ تفتیش ہے درج بالا حقائق ایف آئی آر اور دستاویزی ریکارڈ پر مبنی ہیں۔ شواہد کی جانچ پڑتال اور قانونی کارروائی کے بعد ہی حتمی فیصلے سامنے آئیں گے۔ عوام اور سیاسی حلقے حکومتِ قانون سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ معاملے کو سیاسی دباؤ سے آزاد رکھ کر شفاف انداز میں نمٹایا جائے۔رکن صوبائی اسمبلی ممتازخان چانگ کاموقف ہے کہ وہ ایک طویل عرصہ سے بدعنوان پولیس افسران کے خلاف سرگرم ہیں جوکچے کے ڈاکوؤں کوسہولت فراہم کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں سابق پولیس سب انسپکٹرنویدنواز واہلہ اور رمضان ملہی کو نوکری سے برطرف کیاگیاہے۔ سابق سب انسپکٹر نویدنواز واہلہ ان کے خلاف مختلف فیس بک پروفائل کے ذریعے بے ہودہ بے بنیاد الزامات کے تحت شہرت کونقصان پہنچانے میں مصروف ہیں۔دریں اثنا گزشتہ روز نیشنل کرائم اینڈسائبرانویسٹی گیشن ایجنسی کے سب انسپکٹر عاطف جان نے مرکزی ملزم سابق سب انسپکٹرنویدنوازواہلہ کوگرفتارکرنے کیلئے ظفرسعیدٹاؤن میں واقع رہائش گاہ پرچھاپہ مارا تاہم نویدنواز واہلہ فرارہونے میں کامیاب ہوگیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں