آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

ایم فل، پی ایچ ڈی، طلبہ سے پرتعیش کھانے کا رواج عام، لنچ تھیسز منظوری کا لازمی جزو بن گیا

ملتان (سٹاف رپورٹر) ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء و طالبات سے تھیسز کے ڈیفنس کے موقع پر سپروائزر کی جانب سے دباؤ دیے جانے کے بعد طلباء و طالبات کی جانب سے اوپن ڈیفنس کے موقع پر تمام شرکاء کو ریفریشمنٹ اور سپروائزر، ممتحن، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کو کسی اچھے ہوٹل میں لنچ کھلانے کا رواج عام ہو گیا۔ تفصیل کے مطابق ایم ایس/ایم فل اور پی ایچ ڈی کے اسکالرز کو اپنے فائنل ڈیفنس امتحانات کے موقع پر پرتعیش کھانے یا چائے کا اہتمام کرنے کے لیے مالی بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ ایم فل/ ایم ایس اور پی ایچ ڈی کے طلباء و طالبات پر بے روزگار ہونے کے باوجود سپروائزرز کی جانب سے اتنا بوجھ ڈالا جانا نہایت ہی افسوس ناک امر ہے۔ زیادہ تر سپر وائزر حضرات دوسری یونیورسٹیوں سے اپنے دوست اساتذہ کو بیرونی ممتحن کے طور پر تعینات کرواتے ہیں اور پھر ڈیفنس ڈے پر ان کی آمد کے موقع پر کھانا اور ریفریشمنٹ طلباء و طالبات کے ذمہ ہوتا ہے جس سے سپر وائزر کو 3 فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ایک تو اپنے بیرونی ممتحن دوست کے لیے پر تعیش کھانے کا اہتمام طلباء و طالبات کی جانب سے ہو جاتا ہے۔ دوسرا بیرونی ممتحن کی جانب سے اس طالبعلم کے تھیسز پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک تاریخ میں شاید ہی کسی بیرونی ممتحن کی جانب سے تھیسز منظور نہ کیا گیا ہو۔ تیسرا اور آخری فائدہ بیرونی ممتحن کی جانب سے سپروائزر کو اپنی یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کے بیرونی ممتحن تعینات کروانے کے بدلے کی صورت میں دیا جاتا ہے۔ یہ ریفریشمنٹ اور پر تعیش کھانے کا اہتمام اس قدر رواج پا گیا ہے کہ تقریباً اس پر تعیش کھانے کو بھی تھیسز کا لازمی جزو مقرر کر لیا گیا ہے۔ شاید ہی کسی با ضمیر سپروائزر کی جانب سے اس پر تعیش کھانے کا بل اپنی جیب سے دیا جاتا ہو لیکن زیادہ تر یہ بوجھ طلباء و طالبات ہی کے ذمے ڈالا جاتا ہے۔ روزنامہ قوم کو موصول ہونے والی بہت سی شکایات میں ایسی متعدد شکایات پائی گئیں۔ چنانچہ طلباء و طالبات یونیورسٹیوں کے سربراہان سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے اقدامات سے سختی سے اجتناب کریں اور ان کی حوصلہ شکنی کریں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں