Post Views: 36
اسلام آباد: ایک شہری شہزادہ عدنان نے 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادی پر پابندی سے متعلق قانون کو وفاقی شرعی عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔
درخواست مدثر چوہدری ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل 2025 قرآن و سنت کے اصولوں کے برخلاف بنایا گیا ہے، اور یہ آئین سے بھی متصادم ہے۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ اس قانون میں کم عمری کی شادی پر قید بامشقت جیسی سزا رکھی گئی ہے، جو اسلامی اصولوں اور آئینی دائرہ کار کے خلاف ہے۔
درخواست میں قرآن مجید کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا کہ اسلام میں شادی کی عمر بلوغت ہے نہ کہ مقررہ سال، اس لیے اس قانون کو ختم کیا جائے۔ مزید برآں، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ریاست کو اس قانون کے تحت مقدمات درج کرنے سے روکا جائے۔