آج کی تاریخ

پنجاب میں سموگ، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں دوسرے نمبر پر، ملتان بھی پیچھے پیچھے-پنجاب میں سموگ، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں دوسرے نمبر پر، ملتان بھی پیچھے پیچھے-پولیس افسر کے حکم پر فرضی مقابلہ،انجام 4 تھانیداروں کو سزائے موت ،کسی نے مدد نہ کی ، ڈھائی کروڑ خون بہا پر سزائے موت ٹلی۔ مار دو کا حکم دینے والا سابق ایس ایس پی خاموشی سے ٹرانسفر کرا گیا۔-پولیس افسر کے حکم پر فرضی مقابلہ،انجام 4 تھانیداروں کو سزائے موت ،کسی نے مدد نہ کی ، ڈھائی کروڑ خون بہا پر سزائے موت ٹلی۔ مار دو کا حکم دینے والا سابق ایس ایس پی خاموشی سے ٹرانسفر کرا گیا۔-بہاولپور: زیادتی، نکاح کیس، "قوم" بنا مظلوم کی آواز، ایس ایچ او فارغ، تفتیشی جبری ریٹائر-بہاولپور: زیادتی، نکاح کیس، "قوم" بنا مظلوم کی آواز، ایس ایچ او فارغ، تفتیشی جبری ریٹائر-وزیراعظم کا آذربائیجان کے یومِ فتح پر خطاب: تینوں برادر ممالک کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں-وزیراعظم کا آذربائیجان کے یومِ فتح پر خطاب: تینوں برادر ممالک کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں-اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے-اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

تازہ ترین

اقراء شفیق کو انصاف دلانے کی تحریک تیز، دہشتگردی دفعات حذف، ” قوم” کو خراج تحسین

بہاولپور (کرائم سیل) اوچشریف کے مشہور طالبہ اقراء شفیق دہشت گردی کیس میں دہشت گردی کی دفعات حذف ہونے کے بعد اقراء شفیق کے خاندان اور اہل علاقہ کی جانب سے یوم تشکر کے پروگرام میں تمام سٹیک ہولڈرز اور صحافیوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کے دوران روزنامہ قوم کی اقراء شفیق کیس میں تحقیقاتی رپورٹنگ کے چرچے،شرکاء نے متاثرین کو جزوی انصاف کے حصول ممکن بنانے میں روزنامہ قوم کی کوششوں کو سراہا جبکہ جماعت اسلامی بہاولپور کے ضلعی امیر نصراللہ خان ناصر نے کہا ہے کہ اقراء شفیق اور اس کے خاندان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی ریاستی ظلم کی کھلی مثال ہے۔ دہشتگردی کی دفعات ختم کرنا کافی نہیں، جب تک مقدمے کے ذمہ دار ایس ایچ او اور ملوث پولیس اہلکاروں کو سزا نہیں دی جاتی، انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے۔ جماعت اسلامی مظلوم خاندان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ چار خواتین پر دہشتگردی کا جھوٹا مقدمہ درج کر کے 26 دن جیل میں رکھنا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔ پولیس نے غریب خاندان کو تختہ مشق بنایا اور آج تک کسی افسر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی اسی طرح روزنامہ قوم کی انویسٹیگیشن رپورٹنگ کو اقراء شفیق کیس میں ویک اپ کال اور صحافت کا مثبت چہرہ قرار دیا۔نہم جماعت کی کم عمر طالبہ اقراء شفیق نے روتے ہوئے کہا کہ پولیس نے رات کی تاریکی میں بغیر لیڈی پولیس کے ہمارے گھر پر دھاوا بولا، ہمیں زبردستی گھسیٹا اور ہمیں تھانے لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پھر ہمیں 26 دن جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید رکھا گیا۔ وہ لمحے میری زندگی کے سب سے دردناک دن تھے۔ جب ایس ایچ او سجاد سندھو نے مجھے یہ کہا کہ اب اگلے سال کی پڑھائی جیل کے اندر کرنا اقراء نے کہا کہ میں ایک طالبہ ہوں، میرا جرم صرف یہ تھا کہ میں ایک غریب گھر کی بیٹی ہوں۔ میرا نہم جماعت کا رزلٹ مجھے جیل میں پتا چلا۔ میں نے پڑھنے، آگے بڑھنے کے خواب دیکھے تھے، مگر جیل کی دیواروں نے وہ خواب توڑ دیے۔ کیا اس ملک میں غریب ہونا اتنا بڑا جرم ہے؟۔اقراء شفیق نے مزید کہا کہ میں اپنی ماں کو روتا ہوا دیکھتی رہی اور کچھ نہیں کر سکی۔ میں چاہتی ہوں کہ کوئی اور بیٹی وہ اذیت نہ جھیلے جو میں نے دیکھی۔ میرا سوال صرف اتنا ہے اگر انصاف نہیں ملتا تو پھر قانون کا وجود کس کے لیے ہے؟۔اقراء کے والد محمد شفیق نے آبدیدہ لہجے میں کہا کہ جب پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا، میں کراچی میں تھا۔ لیکن اس کے باوجود میرے خلاف بھی دہشتگردی کی دفعات لگا دی گئیں۔ میں نے وہ جرم بھی بھگتا جو میں نے کیا ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ میری بیٹی اور خاندان کی خواتین کو جیل میں بند کر دیا گیا، ایک باپ کے لیے اس سے بڑا صدمہ کوئی نہیں کہ اس کی بیٹی بے گناہ قید ہو۔ میں انصاف چاہتا ہوں، انتقام نہیں۔اوچ شریف کے سینئر صحافی اظہر علی دانش نے کہا کہ میں اس کیس کو سب سے پہلے عوام کے سامنے لایا کیونکہ ظلم کے خلاف خاموش رہنا خود ظلم ہے۔ ایک کمسن طالبہ پر دہشتگردی کا مقدمہ لگانا انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔ میڈیا کا کام صرف خبر دینا نہیں بلکہ سچ کے ساتھ کھڑا ہونا ہے محکمہ پولیس میں شامل کالی بھیڑیں اس محکمہ کے مثبت چہرے پر گہرا داغ ہیں پیپلز پارٹی بہاولپور کے صدر ملک امتیاز چنڑنے کہا کہ اقراء شفیق کے ساتھ ہونے والی زیادتی قابلِ مذمت ہے۔ اگر انصاف نہ ملا تو احتجاجی تحریک پورے جنوبی پنجاب تک پھیل جائے گی۔جماعت اسلامی بہاول پور تحصیل کے امیر ملک بخت چنڑ نے کہا کہ یہ کیس ہمارے نظامِ انصاف کے ماتھے پر داغ ہے۔ جب تک ظالم وردی والے قانون کے کٹہرے میں نہیں آئیں گے، عوام کا اعتماد بحال نہیں ہوگا امیر جماعت اسلامی اوچ شریف داؤد خان شکرانی نے کہا کہ پولیس کے اختیارات کا غلط استعمال ریاستی نظام کے لیے خطرناک ہے۔ اقراء کیس صرف ایک خاندان نہیں، پوری قوم کا امتحان ہے۔ جنرل سیکرٹری پریس کلب احمد پور شرقیہ و سینئر صحافی حبیب اللہ راجپوت نے کہا کہ یہ معاملہ صرف اقراء کا نہیں بلکہ ہر اس ماں باپ کا ہے جس کی بیٹی کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔ بہاول پور سے روزنامہ قوم کے تحقیقاتی رپورٹر افتخار عارف نے کہا کہ جب قانون ظالم کا محافظ بن جائے تو معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔ اقراء شفیق کے لیے انصاف کی جدوجہد ہمارا اخلاقی فرض ہے جبکہ انصاف کے بغیر امن محض ایک خواب ہے۔بہاول پور کے سینئر صحافی یاسین انصاری نے کہا کہ اقراء کیس میں انصاف میں تاخیر ظلم کے مترادف ہے۔ انصاف تب مکمل ہوگا جب طاقتور مجرم بھی سزا پائیگا۔مشاورتی اجلاس کے اختتام پر تمام مقررین نے عہد کیا کہ جب تک اقراء شفیق اور اس کے خاندان کو مکمل انصاف نہیں ملتا اور ملوث پولیس افسران کو قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی، یہ جدوجہد ہر فورم پر جاری رہے گی، کیونکہ اقراء صرف ایک نام نہیں، بلکہ ہر مظلوم بیٹی کی آواز ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں