اسرائیلی فضائیہ نے شام میں فضائی دفاعی نظام کو کمزور کرنے کے بعد ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوجی حکام کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے حمایتی گروپوں کی کمزوری اور شام میں اسد حکومت کے خاتمے کے بعد یہ حملہ ممکن ہو سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں نے شام کے دفاعی نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے، اور اسرائیلی حکام کے مطابق یہ وقت ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے موزوں ہے، کیونکہ ایران ممکنہ طور پر جوہری ہتھیار تیار کر سکتا ہے۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیل سے حملے روکنے اور شام سے نکلنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنی سلامتی کے ممکنہ خطرات کادفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔