آج کی تاریخ

آپریشنز سے حل نہیں نکلا، دہشت گردی مزید بڑھ گئی، افغانستان سے مذاکرات شروع کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بار بار آپریشن کیے گئے لیکن کوئی دیرپا حل نہیں نکلا بلکہ صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ سے مؤقف اختیار کرتے آئے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ضروری ہیں اور خوش آئند بات یہ ہے کہ وہاں سے بھی مثبت ردعمل ملا ہے، وہ بھی بات چیت چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ قبائلی عمائدین کے وفد کے نام اس ہفتے وفاق کو بھجوا دیے جائیں گے تاکہ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں بے گناہ جانوں کا ضیاع کسی صورت قبول نہیں، یہ وفاق اور فوج کا مینڈیٹ ہے لیکن اصل حل صرف مذاکرات میں ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 27 تاریخ کو بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ایک بڑا جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے عوامی حمایت کو ظاہر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا ہے لیکن ہم اپنا حق ضرور لیں گے۔ ہماری اور بانی پی ٹی آئی کی پالیسی ہمیشہ مذاکرات پر مبنی رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی نے اس صوبے کو دہائیوں سے متاثر کیا ہے اور 80 ہزار سے زیادہ لوگ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔ ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امن قائم کرنے کا راستہ مذاکرات ہی ہیں۔ جلسے میں بھی اسی موضوع پر عوام کی رائے لی جائے گی۔
دوسری جانب انہوں نے کرکٹ کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک کھیل ہے جس سے عوام کو جذباتی لگاؤ ہے۔ بھارت کے خلاف میچ میں قوم ہمیشہ زیادہ پرجوش ہوتی ہے، شکست پر دکھ ضرور ہوتا ہے۔ ٹیم کو بھرپور محنت کرکے بھارت کے خلاف جیتنا چاہیے۔ تاہم وفاقی حکومت نے اداروں کے ساتھ کھیل کو بھی تباہ کردیا ہے جس کی وجہ سے قومی ٹیم مشکلات کا شکار ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں