آج کی تاریخ

ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال

تازہ ترین

وفاقی حکومت کا تین مراحل میں 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک کے 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے، جسے تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے قومی اسمبلی میں تفصیلات پیش کر دی ہیں۔
عبدالعلیم خان کے مطابق پہلے مرحلے میں آئندہ ایک سال کے اندر 10 ادارے نجکاری کے عمل سے گزریں گے۔ دوسرے مرحلے میں ایک سے تین سال کے اندر 13 اداروں کی نجکاری کی جائے گی، جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں ایک ادارے کو تین سے پانچ سال کے عرصے میں نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے)، روز ویلٹ ہوٹل اور زرعی ترقیاتی بینک جیسے اہم ادارے شامل ہیں۔ اسی مرحلے میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) سمیت تین پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری بھی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ دوسرے مرحلے میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، اور چار جنریشن کمپنیوں (جنکوز) کو نجکاری فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اسی مرحلے میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) سمیت چھ دیگر ڈسکوز بھی نجکاری کے عمل سے گزریں گے۔
تیسرے اور حتمی مرحلے میں پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کی نجکاری کی جائے گی، جسے مکمل کرنے کے لیے تین سے پانچ سال کا وقت درکار ہوگا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں