
کالم کی ابھی دوسری قسط ہی شائع ہوئی ہے کہ میرے سامنے ڈمی اخبارات کا ایک ڈھیر پڑا ہے جن میں ہزاروں عدالتی اشتہار جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع کی عدالتوں سے ایسے اخبارات میں شائع شدہ ہیں جن کا کوئی سرے سے وجود ہی نہیں۔
گراس روٹ لیول کی کرپشن نے اس ملک کا نظام تباہ و برباد کرکے رکھا ہوا ہے اور اس ملک کے اعلیٰ ترین افسران بھی کلیریکل مافیا کے حصار سے باہر نہیں نکل سکے۔ میں نے اپنی زندگی میں درجنوں معاملات ایسے بھی دیکھے کہ افسران
میرے سامنے قاسم اور فاطمہ نامی دو بزرگ سید بیٹھے ہوئے ہیں یہ دونوں آپس میں بہن بھائی ہیں، فاطمہ بیوہ اور ایک طلاق یافتہ سید زادی کی بے آسرا ماں ہے اور قاسم اس کا چھوٹا بھائی۔ حیران کن طور پر بے بسی اور کرب
اسرائیل نے تکبر میں آکر ایران کے خلاف جنگ چھیڑ تو دی مگر ایران کے مضبوط ترین حملوں میں اسرائیل کی تباہی اور دجالی دارالحکومت میں ملبوں کے ڈھیر نے اسرائیل کو جلد اس بات سے آگا ہ کر دیا کہ حالات اُن کے ہاتھ سے نکل رہے ہیں
اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ اور پھر ایران کا بھرپور جواب، اس سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ایرانی ایک دلیر قوم ہیں، ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کی بڑی طاقتیں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہوں، اسے اسلحہ سمیت ہر طرح کی
جمعہ کی شب اسرائیل نے ایران کو جوہری اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا کر مشرق وسطی کو تیسری عالمی جنگ کی جانب دھکیل دیا ہے۔ مسلم امہ اس وقت شدید مشکل صورت حال سے دو چار ہے اور خطے کا چوہدری بننے کی خواہش لئے
منگل کے روز وفاقی حکومت نے سال 2025 اور 26 کیلئے بجٹ کا اعلان کیا ۔ بجٹ تقریر کے دوران مجھے کسی کام سے تھوڑی دیر کیلئے باہر نکلنا پڑا۔ سڑکیں ویران نظر آئیں۔ ٹریفک کا بہائو انتہائی کم تھا۔ ہو کے عالم کی کیفیت تھی
کہتے ہیں کہ اپنے اردگرد کے ماحول کو عورت کی نظر سے دیکھو کیونکہ جو قدرتی نفاست اللہ تبارک و تعالی نے عورتوں میں رکھی ہے وہ مردوں میں کہاں اور رہا وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کا معاملہ تو اس حوالے سے ان کے
وفاقی حکومت نے سال 2025-26 کیلئے مجموعی طور پر 17 ہزار 573 ارب روپے کا حجم کا بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 16 ہزار 286 ارب روپے ہوگا۔پیش کئے گئے
صفائی نصف ایمان ہے ۔ عیدالاضحی سال 2025 میں ملتان شہر کو جس طرح آلائشوں اور گندگی سے صاف رکھا گیا ہے یقینی طور پر وہ ملتان کی ڈویژنل اورضلعی انتظامیہ اس پر خراج تحسین کی مستحق ہے۔ ورنہ چند سال پہلے اگر عید ایام میں
کہتے ہیں کہ جب اللہ تبارک و تعالی نے حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق فرمائی تو زمین کے کونے کونے سے مختلف اقسام کی مٹی جمع کروائی اور پھر ہر کیفیت، ہر رنگ اور ہر قسم کی مٹی سے حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق
ہر سال 3 مئی کو عالمی سطح پر یوم آزادی صحافت منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں صحافیوں کو درپیش مسائل، چیلنجز، قربانیوں اور آزادی اظہار رائے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہوتا ہے۔ یہ دن اس حقیقت کو یاد دلانے کا موقع
چند سال پرانی بات ہے ایک وفاقی وزیر سے اکثر و بیشتر گپ شپ رہا کرتی تھی۔ خاصے کھلے ڈلے آدمی تھے اور لگی لپٹی رکھے بغیر بات کر جاتے تھے۔ ان کی وزارت میں افسران کی اکھاڑ پچھاڑ لگی رہتی تھی۔ ایک دن میں نے
سورۃ المجادلہ: اس سورۂ مبارکہ کا پسِ منظر یہ ہے کہ صحابیہ خولہؓ بنت ثعلبہ کے ساتھ ان کے شوہر اوسؓ بن صامت نے ظِہار کر لیا تھا۔ ظِہارکے ذریعے زمانۂ جاہلیت میں بیوی شوہر پر حرام ہو جاتی تھی۔ حضرت خولہؓ رسول اللہﷺ کی خدمت
سورۃ الاحقاف: اس سورہ میں ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کا تاکیدی حکم ہے اور ماں نے حمل اور وضعِ حمل کے دوران جو بے پناہ مشقتیں اٹھائیں‘ ان کا ذکر ہے اور یہ بھی بتایا کہ حمل اور دودھ چھڑانے کی مدت تیس ماہ
سورہ حم السجدہ:اس پارے کی ابتدا میں بتایا کہ قیامت‘ شگوفوں سے نکلنے والے پھلوں‘ حمل اور وضع حمل کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جائے گا۔ انسان کی فطری خود غرضی کو آیت 49 میں بیان کیا کہ انسان اپنی بھلائی کی دعا مانگتے
سورۃ الزمر: اس سورۂ مبارکہ کے شروع میں اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے اور حق کو جھٹلانے والے کو جہنمی قرار دیا گیا اور سچے دین کو لے کر آنے والے‘ یعنی رسول اللہﷺ اور ان کی تصدیق کرنے والے (مفسرین نے اس سے حضرت ابوبکر
سورہ یاسیناس پارے کی ابتدا میں بجائے اس کے کہ مشرکین کے باطل معبودوں کی مذمت کی جاتی‘ نہایت حکیمانہ انداز میں فرمایا:’’میں اس معبود کی عبادت کیوں نہ کروں‘ جس نے مجھے پیدا کیا اور تم بھی اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے‘ کیا میں
بائیسویں پارے کے شروع میں ازواجِ مطہراتؓ سے کہا گیا کہ آپ لوگوں کا مقام امتیازی ہے۔ سو‘ تقویٰ اختیار کرو‘ غیر محرم مردوں کے ساتھ نرم لہجے میں بات نہ کرو اور ضرورت کے مطابق بات کرو‘ اپنے گھروں پر رہو اور زمانۂ جاہلیت کی
بیسویں پارے کے شروع میں اللہ تعالیٰ استفہامی انداز میں اپنی جلالت و قدرت کو بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ آسمانوں اور زمینوں کو کس نے پیدا کیا‘ آسمان سے بارش برسا کر بارونق باغات کس نے اگائے‘ زمین کو کس نے مقامِ قرار بنایا
انیسویں پارے کے شروع میں ایک بار پھر کفارِ مکہ کے ناروا مطالبات کا ذکر ہے کہ منکرینِ آخرت یہ مطالبہ کرتے تھے کہ ہمارے پاس فرشتہ اتر کر آئے یا ہم اللہ تعالیٰ کو کھلے عام دیکھیں۔ قرآن پاک نے بتایا کہ جس دن کفار
وائے نصیب، ہمارے قائدین بوڑھے ہو گئے مگر بڑے نہ ہو سکے۔ قوم کو جمع تو نہ کر سکے البتہ زندگی بھر تقسیم اور تحلیل ہی میں جتے رہے۔ ایک قائد نے مذاکرات کی ٹیبل دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک پاکستان لے لیا اور
سورۃ المؤمنون: سورہ مؤمنون کی ابتدائی گیارہ آیات تعلیماتِ اسلامی کی جامع ہیں‘ ان میں فلاح یافتہ اہلِ ایمان کی یہ صفات بیان کی گئی ہیں؛ نمازوں میں خشوع وخضوع‘ ہر قسم کی بیہودہ باتوں سے لاتعلقی‘ زکوٰۃ کی ادائیگی‘ اپنی پاکدامنی کی حفاظت‘ امانت اور
سورۂ انبیاء: فرمایا: لوگوں کے حساب کا وقت قریب آ گیا اور وہ غفلت کا شکار ہیں‘ دین کی باتوں سے رو گردانی کر رہے ہیں اور جب بھی نصیحت کی کوئی نئی بات ان کے پاس آتی ہے تو توجہ سے نہیں سنتے‘ بس کھیل
وائے نصیب، ہمارے قائدین بوڑھے ہو گئے مگر بڑے نہ ہو سکے۔ قوم کو جمع تو نہ کر سکے البتہ زندگی بھر تقسیم اور تحلیل ہی میں جتے رہے۔ ایک قائد نے مذاکرات کی ٹیبل دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک پاکستان لے لیا اور
پندرھویں پارے میں حضرت موسیٰ و حضرت خضر علیہما السلام کے درمیان ہونے والی گفتگو بیان کی جا رہی تھی کہ حضرت خضر علیہ السلام نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کہا: جن اَسرار کا آپ کو علم نہیں‘ اُن کے بارے میں آپ صبر نہیں
سورہ بنی اسرائیل: سورۂ بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں رسول کریمﷺ کے معجزۂ معراج کی پہلی منزل‘ مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصیٰ تک کا ذکر صراحت کے ساتھ ہے۔ یہ تاریخِ نبوت‘ تاریخِ ملائک اور تاریخِ انسانیت میں سب سے حیرت انگیز اور عقلوں کو
چودھویں پارے کی پہلی آیت کا شانِ نزول حدیث میں آیا کہ اہلِ جہنم جب جہنم میں جمع ہوں گے تو جہنمی ان گناہگار مسلمانوں پر طعن کریں گے کہ تم تو مسلمان تھے‘ پھر بھی ہمارے ساتھ جہنم میں جل رہے ہو‘ پھر اللہ تعالیٰ
گزشتہ پارے میں تھا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے خوابوں کی تعبیر کے حوالے سے شہرت کے سبب بادشاہ نے حضرت یوسف علیہ السلام کو دربار میں طلب کیا۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ جب تک مجھ پر لگنے والے الزام کی صفائی نہ
آغازِ پارہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: زمین پر چلنے والے ہر جاندار کا رزق اللہ کے ذمۂ کرم پر ہے‘ وہ، اُس کے قیام کی جگہ (اس سے مراد باپ کی پُشت یا ماں کا رَحم یا زمین پر جائے سکونت ہے) اور سپردگی کی