
ریاست اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان حالیہ تصادم کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کئی اہم سوالات کو جنم دیتی ہے۔ دارالحکومت کے ریڈ زون میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران مبینہ اموات کے حوالے سے دونوں فریقین کے بیانیے نے ایک وسیع
یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے بالآخر چار سال کے بعد قومی ایئر لائن، پی آئی اے، پر یورپ جانے اور وہاں سے پرواز کرنے پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ یہ اقدام پاکستان کی ایوی ایشن اتھارٹی کی کوششوں کی کامیابی کی عکاسی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حالیہ اسلام آباد دھرنے کا اختتام بدھ کی صبح ہوا۔ یہ احتجاج نہ صرف ملکی سیاست میں ایک نئی بحث کا آغاز کر گیا بلکہ کئی اہم سوالات بھی چھوڑ گیا ہے۔ مظاہرین کی واپسی، حکومتی طاقت کا استعمال،
ملتان کے صرافہ بازار میں ملاوٹ شدہ سونے کے بسکٹوں کی غیر قانونی فروخت نہ صرف قانون کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے بلکہ عوام کے اعتماد اور معیشت کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ روزنامہ قوم ملتان کے مطابق، اس دھندے میں نہ صرف
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی ڈچ سفیر کے ساتھ ملاقات میں برآمدات پر مبنی ترقی کے عزم کی تجدید کئی دہائیوں پرانی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ گزشتہ تیس سالوں سے زائد عرصے سے سول اور فوجی حکومتیں برآمد کنندگان کو مالی اور دیگر مراعات دیتی
پاکستان کی عدلیہ ایک بار پھر ایک متنازع صورتحال سے دوچار ہے، جس کی تازہ ترین مثال جوڈیشل سپریم کونسل کی وہ سفارش ہے جس میں چیف جسٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ ملٹری ٹرائلز کے خلاف مقدمات سننے والے پانچ رکنی بنچ سے جسٹس
پاکستان کے رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں 218 ملین ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک اہم کامیابی قرار دی جا رہی ہے، لیکن اس معاشی پیشرفت کے استحکام اور اس کے عوامل کو سمجھنا ضروری ہے۔اس سرپلس کی ایک بڑی وجہ ترسیلات زر
پاکستان کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں تاریخی کامیابی کے بعد ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں جس طرح شکست کا سامنا کیا، وہ مایوس کن تھا۔ دوسرے درجے کی آسٹریلوی ٹیم کے ہاتھوں تین صفر کی وائٹ واش نے نہ صرف شائقین بلکہ
پی ٹی آئی کے اتوار کو ہونے والے احتجاج سے قبل اسلام آباد پولیس کی تیاریاں ایک پریشان کن منظر پیش کر رہی ہیں۔ ہزاروں سیکیورٹی اہلکار، 1,200 کنٹینرز، اینٹی رائٹ سامان، ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے گولوں کے ذخائر یہ ظاہر کرتے ہیں
پاکستان کی معیشت اس وقت بحران کا شکار ہے، اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے امداد ملک کی مالی استحکام کے لیے ناگزیر بن چکی ہے۔ اسلام آباد میں حالیہ ملاقات میں آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی حکام سے ملاقات کی،
آج دنیا کے مختلف ممالک آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں سی او پی 29 کانفرنس کے لیے جمع ہو رہے ہیں، جہاں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے عالمی اقدامات پر تبادلہ خیال ہوگا۔ اس کانفرنس میں پاکستان کی شرکت نمایاں ہے، جہاں ہمارا وفد موسمیاتی انصاف،
پاکستان کی تاریخ کو دیکھیں تو یہ واضح ہوتا ہے کہ سیاسی استحکام ہمیشہ ایک خواب ہی رہا ہے، جس کی تعبیر میں قدم قدم پر مشکلات حائل ہوئیں۔ 1947 میں آزادی کے بعد سے ملک میں سیاسی استحکام حاصل کرنے کی ہر کوشش میں رکاوٹیں
بلوچستان میں دہشت گردی کا ایک اور اندوہناک واقعہ، جس میں حال ہی میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش حملے کے نتیجے میں 26 معصوم جانیں ضائع ہوئیں اور 62 افراد زخمی ہوئے، ہمیں ایک بار پھر بلوچستان کے دیرینہ مسائل کی طرف متوجہ کرتا ہے۔
بھارتی میڈیا نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے مارچ 2025 میں پاکستان میں ہونے والی کرکٹ چیمپئنز ٹرافی میں اپنی قومی ٹیم کو پاکستان میں میچز کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے اور اس کے بجائے بھارتی ٹیم کے
ایک ہی رات میں متعدد قوانین کا تیزی سے منظور کیا جانا، پارلیمنٹ میں احتجاج کے باوجود، طرز حکمرانی میں تشویشناک رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ بغیر کسی بحث کے، حکومت نے ایسے قوانین کو آگے بڑھایا جو ملکی جمہوری نظام اور طاقت کے توازن کو
ڈونلڈ ٹرمپ کی کملا ہیرس پر حالیہ فتح امریکی سیاسی تاریخ میں ایک اہم موڑ ہے جس کے اثرات نہ صرف ملک بھر میں بلکہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیے جائیں گے۔ اس الیکشن میں عوام کی زبردست شرکت، شدید قطبیت اور پرجوش انتخابی مہم
لاہور سمیت پنجاب میں پھیلی سموگ ایک سنگین ماحولیاتی بحران بن چکی ہے، جس نے صحت عامہ اور معیشت پر خطرناک اثرات مرتب کیے ہیں۔ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اس مسئلے کے حل کے لیے بھارت سے مذاکرات کی تجویز پیش کی
آمرانہ رجحانات کی گونج سناتے ہوئے، حکومت نے ایک بل متعارف کرایا ہے جس کے تحت دہشت گردی کے شبہے میں افراد کو صرف “معقول شک” کی بنیاد پر تین ماہ تک حراست میں رکھنے کے اختیارات بڑھائے گئے ہیں۔ یہ بل قومی اسمبلی میں خاموشی
بلوچستان ایک ایسا خطہ ہے جس کی تاریخ استحصال، بدامنی اور پسماندگی سے بھری پڑی ہے۔ حالیہ برسوں میں اس صوبے میں دہشت گردی اور شدت پسندی کے کئی ہولناک واقعات نے مقامی آبادی کی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جن میں مستونگ میں
پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ضلع نے دہائیوں سے جاری تنازعات اور عدم توجہی کا سامنا کیا ہے اور مسلسل تشدد اور عدم تحفظ کے چکر میں پھنسا ہوا ہے۔ افغانستان کی سرحد پر واقع اس حساس علاقے کو قبائلی اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے ساتھ
عدلیہ ہمیشہ سے کسی بھی جمہوری ریاست کا بنیادی ستون رہی ہے جو انصاف کی نگہبان، انفرادی حقوق کی محافظ اور ریاستی اختیارات پر نظر رکھنے والی ہوتی ہے۔ پاکستان میں سپریم کورٹ اس عدالتی ڈھانچے میں اعلیٰ ترین اتھارٹی کی نمائندگی کرتی ہے اور آئین
پاکستان کے جملہ ریاستی اداروں کی سالانہ آڈٹ رپورٹس میں مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں اور فراڈ کے واقعات میں سالانہ اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ان رپورٹس کو عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے، تاہم
پاکستان میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل عوام، صنعتکاروں اور کاروباری اداروں کے لیے سنگین مشکلات کا سبب بن چکے ہیں۔ بلند نرخوں نے نہ صرف ملکی معیشت پر منفی اثر ڈالا ہے بلکہ عوام کے معیارِ زندگی کو
حالیہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ فیصلے کے حوالے سے تنازع، جس میں آٹھ ججوں نے پاکستان تحریک انصاف کو بطور پارلیمانی جماعت بحال کرنے کے حق میں ووٹ دیا، پاکستان کی عدلیہ میں اُبھرتے ہوئے بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس فیصلے نے نہ صرف
چھبیسویں آئینی ترمیم کی منظوری پاکستان کی جمہوری تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ صدر آصف علی زرداری کے دستخط کے بعد یہ قانون بن چکی ہے، اور یہ قانون سازی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت سے منظور ہوئی۔ اس ترمیم کا مقصد
پاکستان کی 26ویں آئینی ترمیمی بل، جو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی قیادت میں موجودہ حکومت نے پیش کیا، ملک کی عدلیہ میں اختیارات کے توازن کے حوالے سے جاری مباحثے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ یہ ترمیم عدلیہ کے بنیادی ڈھانچے میں گہرائی
حال ہی میں پنجاب میں ہونے والے احتجاجات نے غلط معلومات، آمرانہ کریک ڈاؤن، اور عوام کے بڑھتے ہوئے عدم اعتماد کے خطرناک ملاپ کو بے نقاب کر دیا ہے، جس نے پہلے سے نازک صورتحال کو مزید دھماکہ خیز بنا دیا ہے۔ لاہور میں ایک
ملک کی سپریم کورٹ کے اندر جاری اندرونی لڑائی خطرناک سطح تک پہنچ چکی ہے، جس سے ملک کی سب سے اعلیٰ عدالتی ادارے کی ساکھ کو ایک بے مثال سیاسی اور معاشی بحران کے دور میں شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ سینئر ججوں کے
الیکشن کمیشن کی مسلسل تاخیرپاکستان کا الیکشن کمیشن (الیکشن کمیشن) ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہے، اور سپریم کورٹ کے ایک اہم فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے غیر یقینی کا شکار ہے۔ دو ہفتے قبل سپریم کورٹ کی جانب سے مختص نشستوں کے
اسرائیلی جارحیت کا خطرہاسرائیل کی حالیہ فوجی جارحیت، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا قتل، مشرق وسطیٰ کی نازک صورتحال کو مزید خطرناک بنا رہا ہے۔ ایک ایسا خطہ جو پہلے ہی کشیدگی کا شکار ہے، اس واقعے نے بڑی جنگ کے خدشات کو بڑھا