شہرسلطان (نامہ نگار) 2025 کا سیلاب ہجرت کا منظر یاد دلا گیا ۔ متاثرین کی دہائی، حکومتی بے حسی پر عوام سراپا احتجاج ۔خان گڑھ اور گردونواح میں حالیہ سیلاب نے 1947 کی ہجرت کے مناظر تازہ کر دیے ہیں۔ مقامی افرادجنہوں نے اپنی زندگیوں میں ایسی نقل مکانی کبھی نہ دیکھی تھی، آج بے سرو سامانی کی حالت میں محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم نے ہجرت تو صرف تاریخ کی کتابوں میں پڑھی تھی، آج ہم خود اس کا عملی تجربہ کر رہے ہیں۔ سیلاب سے گھروں، فصلوں، مال مویشی اور روزگار کا ناقابلِ تلافی نقصان ہوا ہے۔عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ حکمرانوں کو ہوش آئے، اور فوری طور پر ڈیمز کی تعمیر حفاظتی بندوں کی مضبوطی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کی آزمائشوں کا مستقل حل نکالا جائے نہ کہ وقتی ریلیف پر ہی اکتفا کیا جائے۔متاثرین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ رحم فرمائے اور حکمرانوں کو ہدایت دے کہ وہ عوام کی حالتِ زار پر سنجیدگی سے غور کریں۔ہم کمزور ضرور ہیں، مگر بے بس نہیں، دعا ہمارا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ ایک سیلاب متاثرہ بزرگ کی فریاد۔متاثرین کی دہائی








