آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

زرعی یونیورسٹی: ضد، انکار اور قبضہ ختم! پولیس نے ڈاکٹر رجوانہ سے وی سی ہاؤس واگزار کرالیا

ملتان (وقائع نگار) سابق قائم مقام و عارضی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ کا وی سی ہاؤس پر قبضہ ختم، پولیس کی مدد سے نواز شریف ایگریکلچر یونیورسٹی کی انتظامیہ نے قبضہ واگزار کروا لیا۔ تفصیل کے مطابق محمد نواز شریف یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کی مدد سے سابق عارضی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ سے وی سی ہاؤس کا قبضہ واگزار کروا لیا۔ گزشتہ روز ہونے والی اس کارروائی میں پولیس نے ہاؤس کے تالے توڑے اور یونیورسٹی کی انتظامیہ کو قبضہ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر راؤ محمد آصف کو حال ہی میں وائس چانسلر کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیںمگر سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے وی سی ہاؤس خالی کرنے میں ٹال مٹول کی۔ یونیورسٹی کے اعلیٰ انتظامی ادارے سنڈیکیٹ کی واضح ہدایات کے باوجود سابق وائس چانسلر نے ہاؤس پر قبضہ برقرار رکھا جس سے انتظامی امور میں رکاوٹ پیدا ہو گئی۔ اس صورتحال نے یونیورسٹی کی کارکردگی کو متاثر کیا اور نئی قیادت کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ ابتدائی طور پر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرنے کی کوشش کی مگر ان کی درخواست خارج ہو گئی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد وہ براہ راست گورنر پنجاب کے پاس پہنچے اور ان سے اپیل کی کہ وی سی ہاؤس ان سے نہ لیا جائے۔ گورنر پنجاب نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر احکامات جاری کیے کہ سابق وائس چانسلر فوری وی سی ہاؤس خالی کریں اور نئی انتظامیہ کو تسلیم کریں۔ تاہم ان احکامات کی بھی تعمیل نہ ہوئی اور ڈاکٹر رجوانہ نے قبضہ برقرار رکھا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے کئی بار تحریری نوٹسز جاری کیے مگر عدم تعمیل پر آخری چارہ کار کے طور پر پولیس کو بلایا گیا۔ پولیس فورس پہنچی اور وی سی ہاؤس کے تالے توڑ کر اندر داخل ہوئی۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر رجوانہ اپنا بہت سا سامان پہلے ہی نکال چکے تھے اور تھوڑا سا سامان رکھ کر انہوں نے قبضہ بحال رکھا ہوا تھا ۔ قبضہ حاصل کرنے کے بعد ہاؤس کو نئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر راؤ محمد آصف کے حوالے کر دیا گیا۔ اس دوران کوئی جھڑپ یا مزاحمت کی اطلاع نہیں ملی البتہ انتظامیہ نے صورتحال کو پرامن رکھنے کی کوشش کی۔یونیورسٹی کے ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی قانونی بنیادوں پر کی گئی تھی اور سنڈیکیٹ کی منظوری حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مفاد میں یہ قدم اٹھایا گیاتاکہ تعلیمی سرگرمیاں بلا تعطل جاری رہیں۔ انتظامی حدود کی خلاف ورزی برداشت نہ کی جا سکتی۔یہ واقعہ پاکستان کی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں انتظامی تنازعات کی ایک اور مثال ہےجہاں عہدوں کی تبدیلی پر ایسے جھگڑے عام ہیں۔ ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال یونیورسٹیوں کی ترقی کو روکتی ہے اور حکومت کو ایسے معاملات کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کرنے چاہئیں۔ یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان جو 2012 میں قائم ہوئی، جنوبی پنجاب میں زرعی تعلیم کا اہم مرکز ہے اور اس کے پاس 680 ایکڑ سے زائد رقبہ ہے جہاں ہزاروں طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں