آج کی تاریخ

ریلوے کی شالیمار ایکسپریس کی مینجمنٹ پرمہربانی، مسافروں کو پریشانی

ملتان(واثق رئوف)ریلوے آفیسر شاہی اور نجی کمپنی کی ہوس زر نے مسافروں کو خوار کرکےرکھ دیا۔31اکتوبرکےبعدکی ایڈوانس ریزرویشن کرنےکےباوجود ٹرین
کو اس کے روٹ کے مطابق چلانےکی صورت میں کمرشل مینجمنٹ سنبھالنے کا مطالبہ کر ڈالا۔ہوس زر یاکچھ اورریلوےہیڈ کوارٹر نے کمال مہربانی سےنجی کمپنی کامطالبہ قبول کرلیا۔ریلوے ریزرویشن سٹاف نے ایکبار پھر7نومبر تک شالیمار ایکسپریس کی رزیرویشن شروع کردی۔31اکتوبرکےبعد نجی کمپنی سے7نومبر تک کی ریزرویشن کروانے والے مسافر رل گئے۔پہلےٹکٹ ریفنڈ کروائیں گے پھر ریلوے سے ٹکٹ حاصل کریں گے پھر سفر کریں گے۔فیصل آباد کا روٹ نہ ہونے کی وجہ سے کمپنی کو مسافروں کی زبردست کمی کا سامنا تھا جبکہ معاہدہ کےمطابق ریلوے کوایک ہفتےکےایڈوانس کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگی کرنا تھی۔کمرشل مینجمنٹ سنبھالنےکی تاریخ میں ایک ہفتےکی توسیع کرواکرکمپنی نےکروڑوں روپےبچا لئے۔لیکن ریزرویشن کروانے والے مسافر خوار ہوگئے۔مسافر اپنی ٹکٹیں نجی کمپنی کو ریفنڈ کروا کر دوبارہ ریلوے کاؤنٹر سے رزیرویشن کروا رہے ہیں جبکہ بشتر مسافروں کو علم ہی نہیں کہ جس کمپنی سے انہوں نے ایڈوانس ریزرویشن کروائی ہے اس کا سٹاف ٹکٹ چیک ہی نہیں کرے گا۔اسطرح کے مسافروں کو اپنے سفر کے روز ٹکٹ ریفنڈ کروانے کے ساتھ نئی ریزرویشن بھی کروانا پڑےگی۔گزشتہ روز ملتان کینٹ اسٹیشن پر ایک بزرگ خاتون نے پہلےنجی کمپنی کےکاؤنٹرسےاپنی پہلی ریزرویشن منسوخ کروائی پھر ریلوےسٹاف سے نئی ریزرویشن کروائی خاتون نے2نومبرکی ایڈوانس رزیرویشن کروائی تھی خاتون خوار ہونے کےبعد نجی کمپنی اور ریلوے حکام کو کوستی رہی۔ریلوےذرائع کےمطابق شالیمار ایکسپریس کا لاہور،فیصل آباد روٹ خانیوال اور عبدالحکیم کے درمیان سیلاب کی وجہ سے متاثر ہے جس کی بحالی کی ڈیڈ لائن5نومبردی گئی ہے5نومبرکےبعد ہی شالیمار ایکسپریس براستہ فیصل آباد چلےگی۔بتایاجاتا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ روٹ بند ہونے کی وجہ سے مذکورہ ٹرین لاہور سے براستہ ساہیوال،خانیوال ملتان کےراستہ کراچی کےلئےچل رہی ہےجبکہ مین لائن کےاس روٹ پرپہلے سےہی تیزگام،خیبرمیل،پاکستان ایکسپریس،رحمان بابا دیگر ٹرینیں چل رہی ہیں اس صورتحال میں شالیمار ایکسپریس کی کمرشل منیجمنٹ کاٹھیکہ حاصل کرنےوالی کمپنی کو اندازہ نہیں تھا کہ اپنے مستقل روٹ کی بجائےعارضی روٹ پرچلنے کی وجہ سے ٹرین کی رزیرویشن انتہائی کم ہے اس کم ریزرویشن میں کمپنی کو ایک ہفتے کا کرایہ ایڈوانس میں دینا کسی صورت نفع کا سودا نہیں۔بتایاجاتاہےکہ کمپنی نے پہلے31اکتوبر کےبعد کی ایڈوانس ریزرویشن کی جس میں لاہور سے کراچی اپ اور ڈاؤن سائیڈ کے درجنوں اسٹیشنوں کے مسافروں نے نجی کمپنی کےکاؤنٹر سے رزیرویشن کروائی تاہم اب کمپنی کی طرف سے7نومبرسےکمرشل منیجمنٹ سنبھالنے کانوٹیفکیشن جاری ہونےکےبعد 31اکتوبرسے7نومبرکےدرمیان کی ایڈوانس ریزرویشن کروانے والے مسافروں کو سخت مشکلات کاسامنا ہے۔جن مسافروں کو کسی ذریعے سے علم ہوگیا ہے کہ نجی کمپنی کی بجائے ٹرین پر ریلوے سٹاف ہی تعینات ہوگا وہ مسافر اپنی ریزرویشن منسوخ کروا کر ریلوےکاؤنٹر سے نئی ریزرویشن کروا رہے ہیں تاہم بیشتر مسافر تبدیلی منیجمنٹ کے فیصلہ سے نابلد ہیں انہیں سفر والے دن پہلے نجی کمپنی کے کاؤنٹر سے اپنی ٹکٹ منسوخ کروانا پڑے گی اور بعد ازاں ریلوے کاؤنٹر سے یا ٹرین کے اندر سے ہی نئی ٹکٹ بنوانا پڑے گی۔ریلوے ذرائع کےمطابق مسافروں کو خوارکرکے نجی کمپنی جس کو ایک ہفتے کی ایڈوانس ادائیگی کے لئے نوازا گیاہےنے4ماہ قبل2ارب29کروڑ96لاکھ84ہزار روپے بولی دے کرکمرشل مینجمنٹ کی سب سے زائد بولی دی تھی۔ریلوے ذرائع کے مطابق کمپنی نے ریلوے کی طرف سے طے کردہ ریٹ2ارب24کروڑ68لاکھ40ہزار روپے سے صرف5کڑور روپے ذرائد بولی دی تھی۔کمپنی مذکورہ پر ماضی میں لگیج وین کے ٹھیکہ کے دوران منشیات سمگلنگ کا بھی الزام عائد ہوا تھا۔اسطرح مذکورہ کمپنی کے مالک نے شالیمارایکسپریس کاٹھیکہ حاصل کرنے سے پہلے ایک ٹرین کے کروڑوں روپے مالیتی لگیج وین دوسرے نام کی کمپنی سے ٹھیکہ پر لے رکھا تھا کو اوور لوڈنگ کی بنا پر تباہ کردیا تھا۔جس پر وہ کمپنی بلیک لسٹ کردی گئی تو اس ہی لیگیج وین کا ٹھیکہ نئے نام سے دوبارہ لے لیا اب لگیج وین تباہ کرنے والا مالک نئے نام سے بنائی گئی کمپنی کے ذریعے شالیمار ایکسپریس کی کمرشل منیجمنٹ کاٹھیکہ حاصل کئے ہوئے ہے جبکہ کمرشل منیجمنٹ سنبھالنےسے پہلے ہی مسافروں کو خوار کر ڈالا ہے۔ ریلوے افسروں،سٹاف،سیاسی سماجی حلقوں نے وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی،چیئرمین ریلوے اور دیگر ذمہ دران سے کمپنی کی کمرشل مینجمنٹ کے معاملات اور موجودہ صورتحال کی غیرجانبدرانہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں