ملتان (سٹاف رپورٹر) ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈائریکٹر کالجز اور پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج لیہ کی غفلت اور اسی کالج کے 2 ٹیچرز حفیظ اللّہ اور خالد بلال کی study leave کے بغیر دوران ملازمت غیر قانونی طور پر بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے مارننگ پی ایچ ڈی پروگرام سے غیر معیاری ڈگری حاصل کرنے کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ حیران کن طور پر کالجز میں پڑھانے والے بیشتر ٹیچرز کا مسلسل ملازمت کے ساتھ ساتھ ہر ہفتے یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی کم از کم کلاس ورک میں 18 گھنٹے دینا نا صرف مشکل بلکہ نا ممکن نظر آتا ہے۔یاد رہے کہ بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پی ایچ ڈی پروگرامز مارننگ میں پڑھائے جا رہے ہیں۔ اور زکریا یونیورسٹی ملتان سے پی ایچ ڈی کرنے والے طالبعلم کیسے کالجز میں اپنے پڑھانے کے فرائض کی ادائیگی صحیح طور پر سر انجام دے پاتے ہیں۔ یہ سب کچھ غیر قانونی پی ایچ ڈی اور ساتھ ساتھ ملازمت یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی سپروائزر اور کالجز کے پرنسپلز حضرات کی ملی بھگت سے سر انجام دیے جاتے ہیں۔ اس بارے میں متعدد بار بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے پی ایچ ڈی کرنے والے طلباء حفیظ اللّہ اور خالد بلال کے ڈیپارٹمنٹ آف باٹنی کی جانب سے پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج لیہ کے پرنسپل کو study leave کے متعلق بھی خط لکھا گیا مگر پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج لیہ نے اس جانب کوئی توجہ نہ دی۔ اس بارے میں موقف کے لیے جب ان طلباء کی پی ایچ ڈی سپروائزر ڈاکٹر نوشین نور الٰہی سے رابطہ کیا گیا اور پوچھا گیا کہ بغیر study leave کے فل ٹائم ملازمت کرنے والے افراد کیسے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر گئے تو وہ کوئی جواب نا دے سکیں۔اس بارے میں ڈائیریکٹر باٹنی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر سیما محمود کا کہنا تھا کہ این او سی اور Study leave دونوں ضروری ہیں کیونکہ ریسرچ کے لیے دوسرے شہروں کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے بغیر NOC اور STUDY LEAVE کے پی ایچ ڈی کرنا ممکن نہ ہے۔ وہ پہلے ہی اس بارے میں پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج لیہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور بی زیڈ یو انتظامیہ کو آگاہ کر چکی ہیں۔
