آج کی تاریخ

بہاولپور: ریلوے اراضی پر قبضے، جعلی نیلا میاں، افسران کی ملی بھگت، کروڑوں کی لوٹ مار

ملتان (قوم ریسرچ سیل)بہاولپور میں ریلوے کی قیمتی زمینوں پر منظم طریقے سے ناجائز قبضوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق انسپکٹر آف ورکس ریلوے محمد عثمان اعجاز، جو طویل عرصے سے شیخوان ریلوے ٹریک پر تعینات ہیں، نے ڈی این تھری ناصر حنیف کی آشیر باد سے نہ صرف ریلوے اراضی پر قبضے کروائے بلکہ لیز کے عمل میں بھی سنگین بے ضابطگیاں کیں۔ذرائع کے مطابق اسلامی کالونی 16 میل سے حاصل پور تک ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف لاکھوں روپے مالیت کی زرعی زمین ناجائز طور پر لیز داروں کو الاٹ کی گئی۔ یہاں تک کہ لیز پر دی گئی زمین سے زیادہ رقبہ بھی استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ بغداد سٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک کے اطراف تین سے زائد نرسریاں قائم ہیں جبکہ اینٹ، ریت کے سٹالز اور موٹر ورکشاپس بھی غیر قانونی طور پر قائم کی گئی ہیں۔ڈیرہ بکھا اور لال سوہانرا سٹیشنز کے اطراف لگنے والی ریڑھیوں اور پھٹہ فروشوں سے باقاعدہ منتھلی وصول کی جا رہی ہے، جبکہ سرکاری خزانے میں صرف برائے نام رقم جمع کروائی جاتی ہے۔ خیرپور ٹامیوالی، قائم پور اور حاصل پور میں ریلوے اراضی پر قائم کار اسٹینڈز، نرسریاں اور دیگر کمرشل سرگرمیاں بھی افسران کی سرپرستی میں چل رہی ہیں۔مزید براں، محمد عثمان اعجاز، جو اس سے قبل ایف آئی اے کے مشہور پاک پتن کیس میں بھی زیرِ تفتیش رہ چکے ہیں، نیلامی کے عمل میں من پسند افراد کو شامل کر کے فرضی بولی لگوا کر پہلے سے طے شدہ افراد کو رقبے الاٹ کروا رہے ہیں۔ نیلامی کے اشتہارات صرف رسمی کارروائی کے طور پر شائع کیے جاتے ہیں، اور بعد میں نیلامی منسوخ کر کے دوبارہ اپنے افراد کو فائدہ دیا جاتا ہے۔80 فیصد لیز یافتگان 1980 سے وہی مخصوص افراد ہیں، جن کے ریلوے افسران سے طے شدہ معاملات ہیں۔ دوسرے افراد کو نیلامی کی اطلاع تک نہیں دی جاتی۔ فیلڈ رپورٹس میں جعلی لسٹیں تیار کی جاتی ہیں، جن میں ناجائز قابضین کو 20 سال پرانے قابض ظاہر کیا جاتا ہے تاکہ قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔شوکاز نوٹسز جاری ہونے کے باوجود نہ تبادلہ کیا گیا، نہ محکمانہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔ قابضین کو عدالت سے حکمِ امتناعی لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے، جس کے بعد متعلقہ حکام نہ تو پیروی کرتے ہیں اور نہ ہی ریلوے کی اراضی کو واگزار کرواتے ہیں۔ریلوے قوانین کے برخلاف، ہزاروں ایکڑ پر ناجائز قبضے، فرضی نیلامیاں، اور مالی بے ضابطگیاں قابلِ مذمت ہیں۔ عوامی اور قومی مفاد میں وزیر ریلوے حنیف عباسی، آئی جی ریلوے اسپیشل برانچ اور ڈی ایس ریلوے سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر اس ٹریک کا معائنہ کریں اور ناجائز قابضین سے ریلوے اراضی واگزار کروا کر ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں