
امریکہ کے محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والی 2025 فِسکل ٹرانسپیرنسی رپورٹ نے پاکستان کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے فوجی اور انٹیلی جنس بجٹ کو پارلیمانی یا سویلین نگرانی کے تابع ہونا
وفاقی حکومت نے بلوچستان کے ریکوڈک کان کنی منصوبے کے لیے 390 ملین ڈالر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کانوں سے نکلنے والے تانبے اور سونے کی برآمدی معدنیات کی ترسیل کے لیے 1,350 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھایا جا سکے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی
پاکستان میں ایک بار پھر انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور مسلسل تعطل نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہمارا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کس قدر کمزور بنیادوں پر کھڑا ہے۔ انٹرنیٹ صرف ایک سہولت نہیں بلکہ آج کے دور میں معیشت، تعلیم، طب، سیاست اور حتیٰ
بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں جمعرات کے روز ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب ہونے والے بم دھماکے نے ایک بار پھر اس حقیقت کو آشکار کر دیا ہے کہ پاکستان خصوصاً بلوچستان دہشت گردی کی اس لہر سے نکلنے میں کامیاب نہیں ہو سکا جو گزشتہ
پنجاب کی جانب سے بین الصوبائی گندم کی ترسیل پر غیر اعلانیہ پابندی نے خیبر پختونخوا اور سندھ میں آٹے کی شدید قلت اور قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی صورت اختیار کر لی ہے۔ صوبائی حکام اس اقدام کو محض ’’چیک پوائنٹس‘‘ قرار دے رہے
یہ حقیقت کسی تجزیے یا تفصیل کی محتاج نہیں کہ اسرائیل کی غزہ پر یلغار صرف حماس کو ختم کرنے کی کوشش نہیں بلکہ پورے فلسطینی عوام کو صفحۂ ہستی سے مٹانے اور انہیں ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کا ایک سفاک منصوبہ ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا تازہ دفاعی معاہدہ محض ایک کاغذی اعلان نہیں بلکہ خطے کی اس بدلتی ہوئی سیاست کا حصہ ہے جس نے مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا دونوں میں طاقت کے توازن کو نئی سمت دی ہے۔ وزیرِاعظم شہباز
پاکستان کے میدان، بستیاں اور شہر ایک بار پھر شدید بارشوں کے بعد نہ صرف پانی میں ڈوب گئے ہیں بلکہ بیماریوں کی آماجگاہ بھی بن گئے ہیں۔ پنجاب اور سندھ کے اسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں جہاں ہر طرف ڈینگی، ملیریا، ہیضہ، دست اور
دوحہ میں منعقدہ ہنگامی عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے بعد جاری ہونے والا اعلامیہ ایک بار پھر یہ ثابت کر گیا کہ مسلم دنیا محض الفاظ کی بازی گری پر اکتفا کر رہی ہے۔ قریباً 60 ممالک کے سربراہانِ مملکت جمع ہوئے تھے، توقع تھی کہ اسرائیل
پاکستان اور افغان طالبان کے تعلقات میں بڑھتا ہوا تناؤ کسی اچانک حادثے کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ یہ چار دہائیوں پر محیط پالیسیوں کا شاخسانہ ہے جن کی بنیاد 1979 میں سوویت یونین کی افغانستان میں مداخلت کے بعد رکھی گئی۔ اس وقت جنرل ضیاء
پاکستان کی معیشت اس وقت جس نازک موڑ پر کھڑی ہے، وہاں توانائی پالیسی کے ہر فیصلے کے دور رس نتائج ہیں۔ تازہ ترین تجویز یہ ہے کہ حکومت نئی صنعتی پالیسی کے تحت صنعتوں کے لیے “کراس سبسڈی” اور پیک ریٹس” کو ختم کرنے پر
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر روزانہ ابھرنے والا منظر دل دہلا دینے والا ہے۔ سینکڑوں افغان خاندان اپنے بچے، سامان اور آنکھوں میں غیر یقینی کا سایہ لیے واپسی کے سفر پر ہیں۔ اپریل سے اب تک پانچ لاکھ سے زائد افغان پاکستان سے
نیپال میں ابھرنے والی حالیہ عوامی تحریک نے دنیا کو ایک بار پھر یہ دکھایا ہے کہ جب معاشرے میں بے روزگاری، مہنگائی، کرپشن اور ریاستی جبر ایک ساتھ جمع ہو جاتے ہیں تو پھر کوئی طاقت عوام کو سڑکوں پر نکلنے سے روک نہیں سکتی۔
پاکستان کا تعلیمی بحران کوئی نیا موضوع نہیں۔ لیکن حالیہ برسوں میں یہ بحران اس قدر شدید ہو چکا ہے کہ اسے محض ایک شعبے کا مسئلہ نہیں کہا جا سکتا، بلکہ یہ قومی سلامتی اور بقا کا سوال بن چکا ہے۔ خیبر پختونخوا کے ضلع
پاکستان میں خواجہ سرا اور ٹرانس جینڈر برادری کی زندگی ایک ایسے دوہرے پن میں گزرتی ہے جہاں قانون کبھی انہیں تسلیم کرتا ہے تو کبھی انکار کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ 2011 میں سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے ان افراد کو آئینی اور انسانی
صدر آصف علی زرداری کا حالیہ دورۂ چین اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان نہ صرف شدید معاشی بحران کا شکار ہے بلکہ علاقائی اور عالمی سطح پر اس کی سلامتی کے خدشات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔ صدر کا چین کے ایوی ایشن انڈسٹری
ورلڈ بینک کی تازہ رپورٹ “Reboot Development: The Economics of a Liveable Planet” دنیا کے سامنے ایک نہایت تلخ حقیقت رکھتی ہے: دنیا کی 90 فیصد آبادی ایسی زمین پر بستی ہے جو بگڑ چکی ہے، ایسا پانی پیتی ہے جو صاف نہیں، اور ایسی ہوا
پاکستان کی سیاست کا المیہ یہ رہا ہے کہ یہاں اختلافِ رائے کو دلیل اور مکالمے کے ذریعے دبانے کے بجائے مقدمات، گرفتاریوں اور جیلوں کے ذریعے کچلنے کی روایت پروان چڑھی ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت پر لگائے گئے حالیہ الزامات اور ان کے
بلوچستان کی صوبائی کابینہ نے حالیہ اجلاس میں جو فیصلے کیے ہیں وہ نہ صرف اس صوبے کی سماجی تاریخ میں اہم سنگِ میل ہیں بلکہ یہ پورے پاکستان کے لیے ایک مثبت مثال بھی قائم کرتے ہیں۔ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے پہلی پالیسی کی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور وکیل و حقوقِ انسانی کارکن ایمان مزاری کے درمیان ہونے والے حالیہ مکالمے نے ایک بار پھر عدلیہ کے وقار اور رویوں پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عدالت کا کمرہ قانون کی بالادستی
پاکستان میں شہری آزادیوں پر چھائے اندیشے اب ایک بار پھر نمایاں ہو گئے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ “Shadows of Control: Censorship and Mass Surveillance in Pakistan” نے وہ حقیقت کھول دی ہے جس کا اندازہ عوام کو صرف افواہوں اور قیاس آرائیوں سے
اسرائیل کی جانب سے دوحہ میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی بمباری محض ایک فوجی کارروائی نہیں بلکہ خطے کی سیاست میں زلزلے کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب حماس کے جلاوطن رہنما ایک امریکی حمایت یافتہ
کامن ویلتھ گزشتہ برس ساموآ میں جب اپنے رہنماؤں کو اکٹھا کرتی ہے تو جمہوری اقدار اور میڈیا کی آزادی کے بلند بانگ دعوے کرتی ہے۔ وہاں ’’میڈیا پرنسپلز‘‘ پر دستخط ہوتے ہیں، یہ وعدے کیے جاتے ہیں کہ آزادیٔ اظہار کا دفاع کیا جائے گا
پاکستان کی عدلیہ ایک بار پھر شدید بے اعتمادی اور اندرونی خلفشار کا شکار نظر آ رہی ہے۔ یہ محض مبصرین یا تنقید کرنے والے حلقوں کی رائے نہیں بلکہ وہ جج صاحبان بھی اس بے چینی کو زبان دے رہے ہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں
ستمبر 2025 کے سیلاب نے پنجاب کو ایک بار پھر یہ یاد دلایا ہے کہ قدرتی آفات میں اصل تباہی صرف پانی نہیں لاتا—بروقت، شفاف اور یکساں معلومات کی عدم دستیابی بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔ دستیاب غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبے
بالآخر وہ دن آ ہی گیا جس کا انتظار پاکستان کی صحت عامہ سے وابستہ حلقے برسوں سے کر رہے تھے۔ صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کی جانب سے قومی ادارۂ صحت (NIH) کی تنظیمِ نو سے متعلق بل پر دستخط کے بعد اب پاکستان میں
پاکستان میں شہریوں کے ذاتی کوائف کے حالیہ انکشافات نے ایک بار پھر یہ سوال زندہ کر دیا ہے کہ کیا ریاست خود اپنی ہی رعایا کے لیے سب سے بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے؟ ابھی یہ سطور لکھی جا رہی ہیں تو ہزاروں شہریوں،
دو روز قبل پاکستان کے ایک بڑے اور معتبر سمجھے جانے والے میڈیا گروپ کے تحت شائع ہونے والے قومی روزنامے میں “اداریہ” شائع نہیں ہوا۔ اور آج، جب یہ سطور قلمبند کی جا رہی ہیں، تیسرا دن ہے کہ ادارتی صفحے پر اداریہ کی جگہ
ذہنی اذیت اور نفسیاتی دباؤ آج دنیا بھر کے انسانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب افراد ذہنی امراض میں مبتلا ہیں۔ ڈپریشن اور اضطراب طویل المیعاد معذوری کی دوسری سب
پنجاب بھر میں حالیہ سیلاب نے جو تباہی مچائی ہے، وہ کسی قیامت سے کم نہیں۔ کھڑی فصلیں ہزاروں ایکڑ پر برباد ہو گئیں، جس سے ملک کی غذائی ٹوکری کہلانے والا پنجاب اس وقت شدید بحران میں مبتلا ہے۔ سندھ میں بھی صورت حال مختلف