
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) لگتا ہے ایک بار پھر اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے اور سوشل میڈیا پر ایک تعمیراتی کمپنی کو بدنام کرنے کے الزام میں چار افراد کو طلب کر لیا ہے۔ ریحان اللہ والا، عبدالرحیم رفیع، طارق رفیع اور محمد
اسلام آباد ہائی کورٹ ایک بار پھر ایک ایسی ہدایت جاری کرنے پر مجبور ہوگئی ہے جس میں 50 سے زائد بلوچ طالب علموں کی جبری گمشدگی کے حوالے سے صورتحال کی سنگینی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو ہدایت کی
اب جبکہ کراچی میں فارما کمپنیاں ادویات کی ایم آر پی سے پانچ گنا زیادہ قیمت وصول کرتے ہوئے پکڑی گئی ہے، امید ہے کہ یہ صرف معاملہ ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان) اور حکومتی انتظامیہ کو مطلع کرنے سے ختم نہیں ہوگا۔ادویات کی قیمتوں
یہ کتنی ستم ظریفی کی بات ہے کہ ایک جماعت اور اس کا روحانی، ثقافتی اور سیاسی چشمہ جو روایتی طور پر ایڈولف ہٹلر اور بینیٹو مسولینی کی مانند ہے، صہیونی ریاست کی پرجوش اور بے دریغ حمایت کر رہی ہے۔ جی ہاں، ہم بھارت کی
یہ کتنا عام ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے سینئر ساتھیوں نے لاہور کی تاجر برادری سے کہا کہ معاشی حکمت عملی ان کی اور “دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز” کی مشاورت سے بنائی جائے، پھر بھی انہوں نے ان سے یہ بھی
سال 2020 اور مارچ 2021، جب قیمتیں 50 سینٹ فی پاؤنڈ تک گر گئیں۔ بحالی کی وجہ مانگ میں اضافہ ہوا کیونکہ عالمی سطح پر معیشتوں نے وبائی امراض کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے بعد کھلنا شروع کیا۔ تاہم، قیمتوں میں حالیہ کمی نے کاٹن
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا حالیہ دورہ سعودی عرب خاص طور پر ریاض میں عرب اسلامک غیر معمولی سربراہ اجلاس میں شرکت غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ اجلاس اسرائیلی افواج
سیاسی ارتقاء کے متحرک منظر نامے میں، انتخابی منشور تیار کرنے کی روایتی رسم، بہت بڑی تبدیلی کی محرک بن سکتی ہے اگر اسے غیر اہم مشق سمجھنا ترک کردیا جائے۔ایک دیرینہ مفروضہ کہ رائے دہندگان کا ایک بڑا حصہ ان دستاویزات پر کم سے کم
سعودی عرب کی میزبانی میں عرب اسلامک سمٹ غزہ میں جاری بحران سے نمٹنے کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔ عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رہنماؤں کو اکٹھا کرتے ہوئے اجلاس کا مقصد علاقائی جغرافیائی سیاست کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے
اسرائیل اور غزہ کے درمیان جاری تنازعہ امریکی میڈیا کے ڈسکورس کا تنقیدی جائزہ لینے کا باعث بنتا ہے۔ ایک ایسے منظر نامے میں جہاں کارپوریٹ ملکیت والے اداروں کا غلبہ ہے، بیانیوں کو تشکیل دینے میں کارپوریٹ مفادات کے ممکنہ اثر و رسوخ کے بارے
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازعے کے درمیان ایک تباہ کن واقعہ سامنے آیا ہے جو ہماری توجہ اور اجتماعی تشویش کا متقاضی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ کے الشفا ہسپتال کا کارڈیک وارڈ تباہ ہو گیا ہے جو شہر کا
سفارتکاری کی راہداریوں میں، جہاں ممالک سرحدوں سے تجاوز کرنے والے چیلنجوں سے نبرد آزما ہیں، ریاض میں ہونے والا آئندہ تنظیم تعاون اسلامی – او آئی سی سربراہ اجلاس ایک اہم ایونٹ ہے۔ جب دنیا غزہ میں رونما ہونے والے سانحات کی خاموش تماشائی بنی
حالیہ واقعات کے تناظر میں یہ بات مایوس کن ہے کہ پولیو وائرس پاکستان میں بچوں کی صحت اور فلاح و بہبود کے لیے مسلسل خطرہ بنا ہوا ہے۔ مزید نو مثبت ماحولیاتی نمونوں کی نشاندہی کے ساتھ ، اس سال کے لئے ملک بھر میں
یوکرین میں جاری جنگ اور غزہ میں بے شرم اور وحشیانہ نسل کشی نے شاید فیصلہ کن طور پر دنیا کے اشرافیہ ممالک کی عالمی برادری میں نظم و ضبط برقرار رکھنے میں مکمل ناکامی کو بے نقاب کر دیا ہے۔سوویت کمیونسٹ خطرے کی موت کے
انتخابی منشور شاید سب سے اہم دستاویز ہے جسے سیاسی جماعتیں ووٹروں کے ساتھ نظریاتی تعلق قائم کرنے کے لئے استعمال کرتی ہیں۔ اس میں ان ترجیحات اور پالیسیوں کی فہرست دی گئی ہوتی ہے جو سیاسی جماعتیں اقتدار میں آنے کی صورت میں اپنے وسیع
آڈیو لیکس کیس میں وزیراعظم آفس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کرایا ہے کہ شہریوں کی ٹیلی فونک گفتگو ریکارڈ کرنے کے لیے لیگل فریم ورک موجود ہے۔ جواب میں کہا گیا کہ وزیراعظم آفس انٹیلی جنس ایجنسیز کے حساس روزمرہ امور میں
عام انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال بالآخر ختم ہو گئی ہے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) 8 فروری کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے پر رضامند ہو گیا ہے۔یہ دیکھتے ہوئے کہ انتخابی ادارہ کسی نہ کسی بہانے سے کوئی حتمی تاریخ
وطن عزیز دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ جمعہ کے روز کے پی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تین حملے ہوئے اور پھر اگلے دن علی الصبح پنجاب میں چوتھا حملہ ہوا-کے پی کے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس
پاکستان میں سابق حکومت کے دور میں ایک ‘سپشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا اور اس کی ایک اپیکس کمیٹی بنائی گئی جس میں مسلح افواج پاکستان کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو بھی بطور رکن نامزد کیا گیا- سابق وزیراعظم
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر 8 فروری 2024ء کو عام انتخابات کروانے کا اعلان کیا ہے۔ اس تاریخ کے اعلان نے انتخابات کے سر پر منڈلاتی بے یقینی کا خاتمہ ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ہم سمجھتے ہیں اب
پاکستان میں عام آدمی کو جلدی اور میرٹ پر انصاف کی فراہمی کا خواب ہمیشہ خواب ہی رہا ہے۔ نئے چیف جسٹس کے آنے پر پاکستان کی سول سوسائٹی کے ایک حصّے نے اس خواب کی تعبیر جلد شرمندہ تعبیر ہونے کی نوید سنا رکھی ہے
31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن سے پیچھے ہٹنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان ایک اندازے کے مطابق 17 لاکھ ‘غیر قانونی افغان تارکین وطن اور دیگر غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے پر غور کر رہا ہے۔ملک کے اندر اور بیرون ملک سے مذمت،
روزنامہ قوم ملتان میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق جنوبی پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے نواحی علاقہ احسان پور کے رہائشی منصور گوپانگ اور چک جعفرآباد کی ثناء حسین نامی لڑکی نے 8 ماہ قبل کراچی کی عدالت میں پسند کی شادی
پاکستان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ فروری 2019 میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے قافلے پر ہونے والا مہلک حملہ جس میں 44 فوجی ہلاک ہوئے تھے، ایک ایسا آپریشن تھا جس کے کرنے والوں کا منصوبہ اس کا الزام پاکستان پر دھرنے کا
تعلیم کا ناقص معیار ایک طرح سے اہم اور بڑا مسئلہ ہے جو قریب قریب تمام سماجی و اقتصادی اشاریوں کو گراوٹ کا شکار کررہا ہے اور پاکستان کے شہریوں کی بھاری تعداد اس کے باعث بری طرح سے متاثر ہورہی ہے-کئی دہائیوں سے ہمارے ملک
اگرچہ دینی مدارس صدیوں سے برصغیر اور درحقیقت بڑی مسلم دنیا کے سماجی تانے بانے کا حصہ رہے ہیں، لیکن 1980 کی دہائی میں پاکستان میں مدرسوں نے ایک جغرافیائی سیاسی کردار اختیار کر لیا، کیونکہ بہت سے افغان ‘جہاد کے لیے بھرتی کرنے کے مراکز
غزہ میں بربریت اور خون آشام جنگی جرائم کا ننگا ںاچ جاری ہے – تازہ ترین پیش رفت یہ ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کے محصور فلسطینیوں پر شمال کی طرف سے بمباری کا نشانہ بنایا ہے- جمعرات کی صبح اسرائیلی افواج نے غزہ پر
نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ واضح آئینی شق کے باوجود جس کے تحت انتخابات 90 دن کے اندر منعقد کرنے کا حکم دیا گیا ہے، 9 اگست کو اسمبلی تحلیل ہونے کے
فوجی عدالتوں کی جانب سے شہریوں کے خلاف مقدمات کو مسترد کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا مرکز یہ حقیقت ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کو ایک بار پھر آئین کے ایک مرکزی اصول کو سمجھنا پڑا کہ جب ایک قابل قانونی نظام
ہمارے پنجاب کے نگران چیف منسٹر اور نگران وزیر تعلیم کو آج کل ‘سرکاری اسکولوں کی مبینہ ‘غیر تسلی بخش کارکردگی کی بڑی فکر ستا رہی ہے۔ ان کی جانب سے بار بار ایسے بیانات دیے جارہے ہیں جس سے ایسا لگ رہا ہے جیسے ‘اسکولوں