
وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے گزشتہ رات اتحادی جماعتتوں کے اراکین اسمبلی اور قیادت کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں پرتکلف عشائیہ دیا گیا- اس دعوت شیراز کو ایک ایسے موقعہ پرمنعقد کیا گیا جب پاکستان اس وقت سے کہیں زیادہ
پاکستان کی کل آبادی 22 کروڑ 92 لاکھ 20 ہزار ہے- جن میں سے 14 کروڑ 45 لاکھ 30 ہزار دیہی اور 8 کروڑ 46 لاکھ 90 ہزار شہروں میں رہتی ہے۔ 11 کروڑ 71 لاکھ 10 ہزار مرد اور 11 کروڑ 21 لاکھ عورتیں ہیں-
روزنامہ قوم ملتان 7 مارچ 2024۔۔۔ کار جہاں. میاں غفار سوشل میڈیا پر ایک مختصر سا کلپ دیکھا جس میں پنجاب کی نو منتخب وزیر اعلیٰ محترمہ مریم نواز شریف کسی گرلز سکول میں کلاس کے آخری بنچ پر طالبات کے درمیان ایک طالبہ کی طرح
فنانس ڈویژن میں بیٹھے سرکاری بابوؤں نے پاکستان کی عوام کو شاید بیوقوف سمجھ رکھا ہے۔ وہ ہمیشہ عوام کو ‘گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگرچہ ذمہ دار صحافت کرنے والے اپنی تحقیقات سے ان کی کوشش ناکام بناتے رہتے ہیں- نگران حکومت کے اخری
انکم ٹیکس آڑدننس میں فنانس ایکٹ 2022 کے تحت 7 ای شق متعارف کرائی کئی ہے جس میں غیر منقولہ جائیداد پر ٹیکس لگایا گیا ہے جس سے حکومتی عہدے داروں کو الاٹ کی جانے والی جائیداد کو مستثنی قرار دیا گیا ہے۔ ہماری حکمران اشرافیہ
تین پر ملک کے وزیراعظم اور اپنی جماعت کے غیر متنازعہ قائد میاں محمد نواز شریف 2017ء میں اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد دوبارہ قومی اسمبلی میں داخل ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا اور اس کے بعد پارلیمنٹ سے
اتوار 3 مارچ 2024ء پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی صدر میاں محمد شہباز شریف دوسری بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہوگئے۔ انھوں نے ایک ایسے وقت میں تقریر کی جب ایوان میں حزب اختلاف کے اراکین کے شور سے کان پڑی آواز سنائی نہ دے رہی
سرفراز بگٹی بلوچستان کے بلامقابلہ وزیراعلی ٰمنتخب ہوگئے ہیں۔ ان کا بلا مقابلہ انتخاب بلوچستان کے سیاسی منظر نامے میں کئی اہم فریقین کی جانب سے عدم دلچسپی کا عکاس ہے۔ جمعیت علمائے اسلام- ف (11 نشستیں)، نیشنل پارٹی(3 نشستیں) ، عوامی نیشنل پارٹی (2)، بی
وفاق پاکستان کی قومی اسمبلی کے اراکین نے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ نواز اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ نامزد امیدوار ایاز صادق کو اپنا اسپیکر منتخب کرلیا جنھیں 199 ووٹ ملے- ان کا مقابلہ سنّی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار عامر ڈوگر سے تھا جنہیں
انتظارکی گھڑیاں ختم ہوگئیں۔جمہوری عمل کے ذریعے جمہوریت کانیاسفرشروع ہوگیاہے۔گزشتہ روزپاکستان کی 16ویں قومی اسمبلی معرض وجود میں آ گئی ۔ نو منتخب اراکین اسمبلی نےگزشتہ روز حلف اٹھا لیا۔ 16ویں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت سوا گھنٹہ تاخیر
نگران حکومت نے رمضان پیکج کا آغاز 4 مارچ سے کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یعنی رمضان شروع ہونے سے ایک ہفتہ قبل تمام رعایتی اشیاء یوٹیلٹی اسٹورز پر دستیاب ہونے کو یقینی بنایا جائے گا- منتخب حکومت جو 4 مارچ سے پہلے تشکیل پانے کی
فروری 26 سن 2024ء پنجاب کی سیاست میں اہم تاریخی دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا- اس دن نومنتخب پنجاب اسمبلی نے چیف منسٹر کے طور پر پہلی خاتون مریم نواز شریف کا انتخاب کیا- انھیں 220 ووٹ ملے۔ اس موقعہ پر پنجاب اسمبلی
فروری انتخابات کے تناظر میں، پنجاب کی صوبائی اسمبلی ایک نئے دور کے دامن پر کھڑی ہے، اس کے نو منتخب اراکین کروڑوں ووٹرز کی امنگوں اور امیدوں کو مجسم کر رہے ہیں۔ کل نومنختب اراکین پنجاب اسمبلی نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا- پنجاب آج
پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان نئی حکومت بنانے پر ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس معاہدے کے طے پا جانے کی اطلاع دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت نے دو روز پہلے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران
ہندوستان میں جیل میں بند معروف سیاسی کارکن عمر خالد نے ایک مشکل راستا اپنے لیے چن لیا ہے۔ انھوں نے اپنی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست واپس لے لی ہے۔ انھوں نے ہندوستان میں ماتحت عدالتوں میں ہی اپنا مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا
پاکستان کی اقتصادی ٹیم کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ معیشت کے استحکام کو متعدد مثبت رجحانات کا حوالہ دیتے ہوئے حاصل کیا گیا ہے، جس میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ سیکٹر کی منفیت میں کمی اور درآمدی پابندیوں کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس شامل
تحریر؛میاں غفار( کار جہاں ) اطہر حسین سیال ریٹائرڈ بیورو کریٹ ہیں۔ وہ طیب شہرت کے حامل انسان دوست اور مخلص پاکستانی ہیں۔ زندگی بھر ان کا قلم بھلائی کی سمت ہی چلا۔ لاہور کے فلیٹز ہوٹل میں ان کے بیٹے کی تقریب دعوت ولیمہ پڑھے
کچھ لوگوں کے نزدیک، جے یو آئی-ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعرات کو دیر گئے سیاسی زلزلے کو جنم دیا جب، ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران، انہوں نے ‘ انکشاف ‘ کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور جاسوسی کے
کمشنر راولپنڈی اپنے دھماکہ خیز بیان کے ساتھ مسعتفی ہوگئے اور انہوں نے خود کو پنجاب پولیس کے حوالے کردیا ہے- الیکشن کمیشن پاکستان کے ترجمان کی جانب سے اس پر ردعمل دیا گیا- انہوں نے کہا کہ کمشنر کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے
موڈی انویسٹرز سروسز پہلی انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسی ہے جس پاکستان کی عام انتخابات کے بعد کی صورت حال پر تبصرہ کیا ہے- اس نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اگرچہ سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات ہورہے ہیں جس کے
مرکز میں حکومت کیا شکل اختیار کرتی ہے ؟ اس بارے میں سوالات کئی دنوں کے ابہام کے بعد اور عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی بوچھاڑ کے ساتھ اب بھی سرخیوں میں چھائے ہوئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ ہم اس شدید سیاسی غیر
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات طویل عرصے سے تاریخی تنازعات، سیاسی تناؤ اور بات چیت کی وقفے وقفے سے کوششوں کی ایک پیچیدہ ٹیپسٹری کی خصوصیت رکھتے ہیں۔ پھر بھی، تعلقات کے اس پیچیدہ موزیک کے اندر، افہام و تفہیم، ہمدردی اور مفاہمت کے لیے
عام انتخابات کے انعقاد کے چوتھے روز پاکستان کی سیاست کا آسمان ابر آلود ہی ہے۔ روشنی کی کرن تاریک ترین سرنگ کے آخری کونے سے بھی نظر نہیں آ رہی۔ پاکستان تحریک انصاف نے مرکز میں مجلس وحدت المسلمین- ایم ڈبلیو ایم اور صوبہ خیبر
آٹھ فروری کو، پاکستان کے ووٹر نے انتخابات میں حصہ لیا، ایک ایسے الیکشن میں اپنا ووٹ ڈالا جو توقعات کے برعکس تھا، جو اس کی جمہوریت کی لچک کا ثبوت اور اس کی گہری سیاسی تقسیم کی عکاسی کرنے والے آئینہ کے طور پر کام
جب پاکستان ایک اور مخلوط حکومت کی تشکیل کے مرحلے سے گزر رہا ہے تو یہ ایک بار پھر اپنے آپ اس حالت میں پاتا ہے جس سے یہ ماضی میں کئی بار گزرا ہے: سیاسی غیر یقینی صورتحال اور اقتدار کی تقسیم کے مذاکرات کا
ایسے ماحول میں جہاں عام انتخابات کو ملک کے بہت سے مسائل کا علاج کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے — جمہوری، معاشی، و قومی سلامتی سے جڑے مسائل کا حل — یہ ووٹرز کے ساتھ ناانصافی ہے کہ کسی بھی سرکردہ سیاسی جماعت
پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد کو دو روز کزر چکے ہیں- اس وقت جب یہ ادارتی سطور لکھی جا رہی ہیں تب تک الیکشن کمیشن پاکستان محض 150 حلقوں کے فارم نمبر 47 جاری کر پایا ہے۔ ان میں سے 10 قومی اسمبلی کے حلقوں
پاکستان میں حال ہی میں ختم ہونے والے 12ویں عام انتخابات نے قوم کے لیے ایک اہم موڑ کا نشان لگایا ہے کیونکہ یہ کثیر جہتی چیلنجوں سے نمٹ رہا ہے، جن میں معاشی بدحالی سے لے کر سیکیورٹی خدشات شامل ہیں۔ مواصلاتی خدمات میں شدید
آج جب پاکستان کے ووٹرز اپنے نمائندوں کا انتخاب کرنے کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں تو پاکستانی قوم خود کو ایک ایسے نازک موڑ پر پا رہی ہے جس کا امتیازی نشان غیر یقینی اور ڈر سے بھری توقعات سے ہے۔ حیرت
آٹھ فروری کو ہونے والے اہم انتخابات کی تیاریوں کے دوران میڈیا کے نمائندوں نے تین بڑی قومی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منشور کی چھان بین میں اہم کردار ادا