روزہ رکھنے کے بے شمار فوائد ہیں، جن میں ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے حیرت انگیز اثرات بھی شامل مطابق، روزہ نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی ایک انقلابی ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ روزہ ہمارے دماغ پر کیسے مثبت اثر ڈالتا ہے۔
الزائمر سے تحفظفرنٹیئرز اِن مالیکیولر نیورو سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، روزہ الزائمر کے مرض سے بچاؤ اور اس کی علامات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسی تھراپی بنتی جا رہی ہے جو روایتی ادویات کے علاوہ ایک مؤثر متبادل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
یادداشت اور ذہانت میں بہتریتحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ روزہ دماغی ساخت اور اس کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔ خاص طور پر ایسے افراد جن کی شوگر کی سطح زیادہ ہوتی ہے، ان میں علمی کارکردگی کمزور ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ روزہ رکھنے سے یادداشت اور ذہانت میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔
موڈ کو بہتر بناتا ہےکرنٹ نیورو فارماکولوجی میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق، روزہ رکھنے سے نہ صرف نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے بلکہ مزاج بھی خوشگوار ہوتا ہے۔ مزید برآں، تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ روزہ منفی جذبات جیسے دباؤ اور افسردگی کو نمایاں حد تک کم کر سکتا ہے۔
یہ تمام سائنسی شواہد ثابت کرتے ہیں کہ روزہ رکھنے سے دماغی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، جس سے نہ صرف ذہنی صلاحیت میں بہتری آتی ہے بلکہ زندگی کے مجموعی معیار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
