آج کی تاریخ

ڈی ای اوز،ڈپٹی ڈی ای اوزتقررمیں میرٹ کاپول کھل گیا،ایک ہفتےمیںسفارشی تبادلے

ملتان ( جاوید اقبال عنبر سے ) محکمہ تعلیم میں ڈی ای اوز اور ڈپٹی ڈی ای اوز کی تعیناتیوں میں شفاف میرٹ پالیسی کا پول کھل گیا ، سیاسی مداخلت اور برادری ازم کی بنیاد پر ایک ہفتے کے اندر دوبارہ سفارشی تبادلے و تعیناتیاں شروع ہوگئیں جس کی وجہ سے نئے تعینات ہونے والے افسران عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں کہ کہیں ان کے بھی کوئی نئے آرڈر نہ آجائیں۔ تفصیل کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے 23 جنوری کو ملتان سمیت صوبہ بھر میں 145 ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز ( ڈی ای اوز ) اور 244 ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرز کی تقرری کے احکامات جاری کئے گئے تھے ان افسران کو شفاف میرٹ پالیسی کے تحت ٹیسٹ اور انٹرویوز کے بعد مختلف شہروں اور اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب کی شفاف میرٹ پالیسی کا پول ایک ہفتے کے اندر ہی کھلنا شروع ہوگیا ہے اور جن افسران کو انٹرویو اور ٹیسٹ لیکر تعینات کیا گیا تھا ان کو اب سیاسی مداخلت اور برادری ازم کی بنیاد پر ان کی من پسند جگہوں پر تعینات کیا جارہا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ ملتان میں ڈاکٹر عمیر نثار کو ڈپٹی ڈی او مردانہ تحصیل صدر ملتان تعینات کیا گیا اور ان کی تقرری کا لیٹر جاری کیا گیا ڈاکٹر عمیر نثار نے جوائننگ دیکر مبارکبادیں اور گلدستے بھی وصول کرلئے تھے کہ اگلی صبح جب وہ آفس پہنچے تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کی جگہ صوبائی سطح کی ایک سیاسی شخصیت کی سفارش پر برادری ازم کی بنیاد پر راؤ شاہ محمد کے ڈی ڈی او مردانہ تحصیل صدر ملتان کے نئے آرڈر آچکے ہیں جس کی وجہ سے ان کو خاصی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ۔ اسی طرح ثقلین کریم کے ڈپٹی ڈی او سیکنڈری ملتان کے آرڈر ہوئے اور گزشتہ روز ان کو بتایا گیا ہے ان کی جگہ ایک بیورو کریٹ کی سفارش پر اس سیٹ پر عالیہ نگہت کی تعیناتی کے آرڈر ہوگئے ہیں قبل ازیں عالیہ نگہت کو ڈی ڈی او تحصیل کبیروالہ تعینات کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اپنے آرڈر کینسل کروا کر دوبارہ ڈی ڈی او سیکنڈری ملتان جوائن کرلیا ہے جبکہ ثقلین کریم کو اپنے سابق سکول حیات والا حاضر ہونے کا نیا آرڈر دیا گیا ہے ۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سابق ڈپٹی ڈی او تحصیل سٹی ملتان طاہرہ اشرف کے آرڈر ڈپٹی ڈی او علی پور ہوئے ہیں اور انہوں نے یہ آرڈر رکوانے کے لئے لاہور ڈیرے ڈال لئے ہیں اور سیاسی سفارش پر آرڈر کینسل کرانے کے لئے کوشاں ہیں ۔ تعلیمی حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال حکومت پنجاب اور محکمہ تعلیم کی شفاف میرٹ پالیسی پر سوالیہ نشان ہے مذکورہ تمام افسران کی ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد تعیناتیاں عمل میں لائی گئیں اب وہ افسران میں عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں کہ کب نیا آرڈر آجائے اور ان کو پھر کسی اور جگہ نہ جانا پڑ جائے ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں