آج کی تاریخ

امریکی محکمہ خارجہ نے غیر ملکی امداد منجمد کر دی، اسرائیل اور مصر کی فوجی امداد اور ہنگامی خوراک مستثنیٰ

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر غیر ملکی امداد کو معطل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، لیکن اسرائیل اور مصر کی فوجی امداد اور ہنگامی خوراک کی فراہمی کو اس فیصلے سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ایک سفارتی پیغام میں واضح کیا گیا، جو امریکی سفارتخانوں کو بھیجا گیا اور دی وال اسٹریٹ جرنل نے اس کا جائزہ لیا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ملکی امداد منجمد کرنے کے حکم کا اثر ترقیاتی امداد سے لے کر فوجی مدد تک ہر شعبے پر پڑتا دکھائی دے رہا ہے، جس میں یوکرین کی وہ مدد بھی شامل ہے جو روسی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں فراہم کی گئی تھی۔

ٹرمپ کے حکم میں یہ وضاحت موجود نہیں تھی کہ امریکہ کی طرف سے دی جانے والی اربوں ڈالر کی امداد میں سے کتنا حصہ منجمد کیا جائے گا۔ تاہم، اس پیغام میں بتایا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے اہم اتحادی ممالک کو دی جانے

والی فوجی امداد متاثر نہیں ہوگی۔

ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف اقدام کی فنڈنگ بھی معطل؛ سینیٹ نے سابق فاکس نیوز میزبان پیٹ کو پینٹاگون چیف مقرر کر دیا

صدر ٹرمپ وائٹ ہاؤس کے باہر جمعہ کے روز (تصویر: کینٹ نیشی مورا/گیٹی امیجز)

:پیغام میں کہا گیا

امریکہ فرسٹ پالیسی کا آغاز؟

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام “امریکہ فرسٹ” پالیسی کے تحت غیر ملکی امداد کو کم کرنے کی شروعات ہو سکتی ہے۔

جارج انگراہم، بروکنگز انسٹیٹیوشن کے سینئر رکن، نے کہا

“میرے خیال میں ٹرمپ کے ارد گرد ایسے لوگ موجود ہیں جو غیر ملکی امداد کو امریکہ فرسٹ ایجنڈے کے ساتھ سختی سے جوڑنا چاہتے ہیں اور اسے دنیا بھر میں امریکی اسٹریٹجک مفادات کے ساتھ ہم آہنگ بنانا چاہتے ہیں۔”

انگراہم نے مزید کہا کہ پچھلی انتظامیہ کا ماننا تھا کہ عالمی سطح پر معاشی ترقی کو فروغ دینا امریکہ کے مفاد میں ہے۔
“مدد کو معطل کرنا اور اس کا جائزہ لینا اس بات کا اشارہ ہے کہ نئی انتظامیہ غیر ملکی امداد کو اپنے ثقافتی ایجنڈے کے مطابق بنانے کے لیے ایک جارحانہ رویہ اختیار کرے گی۔”

چین کے ساتھ مقابلے پر اثرات

کچھ سابق حکام نے خبردار کیا ہے کہ امداد کو کم کرنا چین کے ساتھ مسابقت کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جو اپنی “بیلٹ اینڈ روڈ” انفراسٹرکچر پالیسی کے ذریعے ایشیا، افریقہ، اور لاطینی امریکہ میں اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

محکمہ خارجہ کے مطابق، امدادی پروگرامز کا 85 دن کے اندر جامع جائزہ لیا جائے گا، جس کے بعد سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو صدر ٹرمپ کو امداد کو دوبارہ ترتیب دینے کی تجاویز دیں گے۔

پیغام میں کہا گیا:
“امداد کو جاری رکھنے، تبدیل کرنے یا ختم کرنے کے فیصلے اس جائزے کے بعد کیے جائیں گے۔”

ٹرمپ کی پہلی مدت میں کوششیں

ٹرمپ کی پہلی مدتِ صدارت کے دوران انہوں نے محکمہ خارجہ کا بجٹ ایک تہائی کم کرنے کی تجویز دی تھی، لیکن کانگریس نے اس کوشش کو مسترد کر دیا تھا۔

بروکنگز انسٹیٹیوشن کے جارج انگراہم کے مطابق، اس بار مزاحمت کمزور ہو سکتی ہے، کیونکہ ریپبلکنز کانگریس پر مضبوط گرفت رکھتے ہیں اور ان میں سے بہت سے ٹرمپ کے حامی ہیں۔

غیر ملکی امداد پر بحث کی ضرورت؟

کیٹو انسٹیٹیوٹ کے بین الاقوامی مطالعہ کے نائب صدر ایان واسکیز نے کہا کہ ٹرمپ کی امداد معطل کرنے کی پالیسی اس بات پر بحث چھیڑ سکتی ہے کہ آیا غیر ملکی امداد امریکہ کے مفادات کے لیے فائدہ مند ہے۔ واسکیز کا کہنا

تھا

“ترقی کو فروغ دینے کے لیے غیر ملکی امداد ناکام رہی ہے۔ بہترین صورت میں، یہ ترقی کے لیے اہم عنصر نہیں۔ بدترین صورت میں، یہ ایسے ممالک کو دی جاتی ہے جن کے پاس بدترین اقتصادی پالیسیاں اور انسانی حقوق کے مسائل ہیں، اور یوں یہ امداد ترقی اور انسانی حقوق کو نقصان پہنچاتی ہے۔

https://www.wsj.com/politics/national-security/state-department-freezes-most-foreign-aid-904f297c?mod=hp_lead_pos6

شیئر کریں

:مزید خبریں