ملتان (ایڈیٹر رپورٹنگ ) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پشتون طلبہ کا آؤٹ سائیڈرزکے ساتھ سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹپر دھاوا، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ سے بدتمیزی ،پیپر پھاڑنے کی کوشش، پولیس نے آ کر صورتحال کو سنبھالا ۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ روز سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ میں سمسٹر کا آخری پیپر تھا پشتون طلبہ کا ایک لیڈر جس کا نام حضرت بلال بتایا جاتا ہے مسلسل غیر حاضر رہا اور وہ گزشتہ روز امتحان میں شرکت کے لیے پہنچ گیا۔ چیئر پرسن ڈاکٹر ارم اعوان نے حاضریاں پوری نہ ہونے پر کمرہ امتحان سے باہر نکال دیا جس پر وہ طیش میں آگیا اور اپنے ساتھیوں کو بلا لیا اور عملے کو ڈرانے کی کوشش کی۔ بات نہ بننے پر وہ اپنے آؤٹ سائیڈر ساتھیوں کو لے کر ڈیپارٹمنٹ آیا اور دروازہ بند کر کےتوڑ پھوڑ شروع کر دی۔ ذرائع کے مطابق آؤٹ سائیڈرز نے چیئر پرسن ڈاکٹر ارم اعوان کے کمرے میں جا کر ان سے بدتمیزی کی اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جس پر انہوں نے آر او ڈاکٹر مقرب اکبر کو کال کی جنہوں نے پولیس کو طلب کیا،جس نے آکر معاملے کو سنبھالا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طلبہ مسلسل غیر حاضر رہتے تھے مگر انتظامیہ کی تبدیلی کے بعد حاضری کی سختی ہوئی تو لڑائی جھگڑے پر اتر آئے شعبے کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ طالب علم مسلسل غیر حاضر ہے ان میں سے کچھ کی حاضریاں بالکل صفر ہیں جبکہ کچھ طلبہ کی حاضریاں 40 فیصد سے بھی کم ہیں ۔طلبہ کی مسائل کو دیکھتے ہوئے ایسے طلبہ جن کے حاضریاں 50 فیصد کے لگ بھگ تھیں۔ انہیں امتحان میں بیٹھنے دیا گیا ہے ایسے طلبہ جنہوں نے کوئی کلاس اٹینڈ نہیں کی انہیں امتحان میں نہیں بیٹھنے دیا گیا اور نہ ہی انکا امتحان لیا جائے گا ۔دوسری جانب آر او ڈاکٹر مقرب اکبر کا کہنا ہے کہ ان طلبہ میں آؤٹ سائیڈر بھی شامل تھے جو غیر قانونی طور پر پیپر دلوانا چاہتے تھے انہیں سمجھانے کی کوشش کی مگر وہ باز نہ آئے جس پر پولیس طلب کرنا پڑی ان کا کہنا تھا کہ آؤٹ سائیڈر کی وجہ سے ماحول خراب ہوا، آؤٹ سائیڈر کی روک تھام کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں پشتون طلبہ کو وارننگ دے دی گئی ہے کہ وہ ایسے لڑائی جھگڑے سے دور رہیں ورنہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
