(ملتان (قوم ریسرچ سیل )باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ ہفتے انچارج چوکی لال سوہانرا نے ایک گاڑی پکڑی اور دو ملزمان وقاص افضل اور نوید سکنہ راولپنڈی کو تقریباً 120 کلو کے قریب منشیات سمیت گرفتار کیا مگر ایس ایچ او تھانہ عباس نگر انسپکٹر ملک عباس نے 11 دسمبر کو ایک ایف آئی آر نمبر 766/24 بجرم 9 سی نوید ملک ولد اورنگزیب قوم اعوان سکنہ گولڑہ شریف اسلام آباد پر 13 کلو 200 گرام کی درج کی اور اسی سلسلے میں تین روز بعد ایک اور مقدمہ نمبر 774/24 بجرم 9 سی ملزم وقاص افضل ولد محمد افضل قوم کشمیری سکنہ راولپنڈی پر 19 کلو 535 گرام تھانہ عباس نگر میں درج کرکے اے ایس پی صدر سرکل آغا فصیح الرحمان سے پریس کانفرنس کروائی۔ دونوں مقدمات میں کل 32 کلو 735 گرام چرس برآمدگی ظاہر کی گئی اور باقی تقریباً 87 کلو منشیات چھو منتر ہو گئی اور اس پر ایس ایچ او تھانہ عباس نگر نے مشہور کیا ہوا ہے کہ باقی منشیات ڈی پی او بہاولپور اسد سرفراز خان کے حکم پر پولیس لائن میں محفوظ کی ہوئی ہے اور انوکھی منطق پیش کی کہ ڈی پی او بہاولپور کی پروموشن قریب ہے انکی کار گزاری بنانے کیلئے علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کرنے ہیں کیونکہ آئی جی پنجاب کے ایس او پیز کے مطابق دس کلو سے زائد منشیات کی برآمدگی کے مقدمے سے ڈی پی او کو نمبر ملتے ہیں اور ان کی اچھی کارکردگی کیلئے یہ سب کچھ کیا گیا ہے مگر پولیس ملازمین سمیت سنجیدہ حلقوں نے بھی ایس ایچ او کی اس انوکھی منطق پر شدید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اتنی بھاری مقدار میں منشیات ہضم کرنے کا ایس ایچ او کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے ڈی پی او بہاولپور اسد سرفراز خان سے انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
