ملتان ( جاوید اقبال عنبر سے ) ہسپتالوں میں ڈائیلسز کے دوران مریضوں میں ایچ آئی وی ایڈز کی منتقلی کا سلسلہ نہ تھم سکا ، ایک ماہ کے دوران نشتر ہسپتال ملتان اور شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان کے بعد نشتر میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل اور شہر میں اچھی شہرت کے حامل ڈاکٹر شبیر ناصر جیسے سینئر ترین انتظامی عہدے پر رہنے والے ڈاکٹر کے نجی ہسپتال ابن سینا میں بھی ڈائیلسز مشینوں نے کام دکھا دیا جہاں انکے ابن سینا ہسپتال میں ڈائیلسز کے دوران 4 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز سامنے آگئے ہیں ۔اس صورت حال میں ملتان کے شہری خوف زدہ ہیں اور ہزاروں ڈائیلسز کے مریضوں پر تکلیف دہ موت کے سائے منڈلانے لگے ہیں ۔ تفصیل کے مطابق ملتان کے پرائیویٹ ابن سینا ہسپتال میں 4 مریضوں میں ایچ آئی وی ایڈز کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے ، باوثوق ذرائع کے مطابق ابن سینا ہسپتال میں گردوں کے مریض ڈائیلسز کروا رہے تھے اس دوران چار دسمبر کو انکشاف ہوا کہ دو مریضوں اللہ دتہ اور محمد آصف میں ایچ آئی وی ایڈز منتقل ہوچکا ہے جس کی اطلاع ایڈز کنٹرول پروگرام گورنمنٹ شہباز شریف ہسپتال کو دے دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق اس کے بعد مزید دو مریضوں میں بھی ایچ آئی وی کا پتہ چلا ہے اور کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ نجی ہسپتال میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے انکشاف پر محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں اور نجی ہسپتال میں مریضوں کے ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں ۔ نجی ہسپتال کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مریضوں کے ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں کیسز میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس حوالےسے ابن سینا ہسپتال کے سی ای او عمران رسول سے موقف لینے کے لئے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی ۔
