ملتان(ایڈیٹر رپورٹنگ ) سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ( ایم ڈبلیو ایم سی ) میں منظم گروہ بدعنوانی اور ناجائز کمائی میں مصروف ہے اور کمشنر ملتان ڈویژن و ڈپٹی کمشنر کے سامنے خود کو ایماندار ظاہر کرکے صاف بچا ہوا ہے ، کمپنی میں کرپشن کے مزید انکشاف سامنے آئے ہیں جس کے مطابق بہترین کوالٹی کی مشینری منظور کرکے انتہائی تھرڈ کلاس ناکارہ مشینری خرید کی گئی جس نے اب کام کرنا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے صفائی پر مامور عملے کو پریشانی کا سامنا ہے۔ تفصیل کے مطابق ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے منظم گروہ کی جانب سے مشینری کی خریداری میں کرپشن سامنے آئی ہے، مصدقہ ذرائع کے مطابق 2023-24 میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی ضرورت کے لئے مشینری کی خریداری کےلئے ٹینڈر جاری کئے گئے مگر ٹینڈر میں اے کیٹگری کی کمپنیوں کو چھوڑ کر سی گریڈ کمپنی جو سابق سی ای او شاہد یعقوب کی منظور نظر تھی کو ٹینڈر الاٹ کردیاگیا تقریباً 50 کروڑ روپے کی مشینری میں ویکم سویپر ایک عدد، کنٹینر10ایم تھری 40 عدد، کنٹینر7ایم تھری 40عدد، سکپ کنٹینر 310،ٹریکٹر ٹرالی 11عدد، کمپیکٹر موڈفیکشن 20،ٹریکٹر لوڈر 11، ہاتھ ریڑھی 3سو اور لوڈر رکشہ 101عدد خریدے گئے، سی گریڈ کی کمپنی نے ٹھیکہ ملنے کے بعد ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے افسران کی ملی بھگت سے انتہائی تھرڈ کلاس مشینری ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو فراہم کی جو جواب دے گئی اور ناکارہ ہوکر کام کرنا چھوڑ دیا ہے جبکہ اس کوالٹی کی مشینری کسی لوکل کمپنی سے سستے داموں خریدی جاسکتی تھی۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس ٹینڈر کی ادائیگی منظم گروہ نے مشینری چیک کئے بغیر فوری کردی جبکہ جلد ہی اس مشینری میں نقائص سامنے آنا شروع ہوگئے، ہاتھ ریڑھی جس کمپنی نے فراہم کی اس نے معاہدے کے تحت اچھی کوالٹی کی دینی تھی مگر جو فراہم کی گئی وہ انتہائی کمزور چادر کی بنی ہوئی تھی ،کمزور پہیے لگائے گئے ، لاک سٹرپ اور اپر ہینڈنگ کالر کمزور نکلے ، پیندے میں سوراخ نہیں رکھا گیا جو لوہے کو زنگ سے محفوظ رکھتا ہے ، ہینڈل بھی ناکارہ نکلے جس کی وجہ سے عملے کو مشکلات کا سامنا ہے ان کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کی گئی مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی ، کمپیکٹر موڈیفیکشن 2010سے استعمال ہورہے ہیں انکی موڈیفیکیشن کرائی جانے مطلوب تھی ایک کمپنی نے ایک ماڈل کمپیکٹر تیار کیا جو مفت تھا اس کے علاوہ 19 کی موڈیفیکیشن کا منصوبہ تھا اس میں دو کروڑ 60 لاکھ روپے خرچ کئے گئے اگر لوکل فرم سے کرایا جاتا تو فی کمپیکٹر دو سے تین لاکھ روپے خرچ ہونے تھے اسی طرح سکپ کنٹینر بھی ناقص میٹریل سے تیار کئے گئے ہیں، لفٹنگ ہک ویل اور آف لوڈ ہینڈل ،چادر کمزور اور پینٹ دو نمبر استعمال کیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خراب مشینری خریدنے کے ذمہ دار سی ای او ویسٹ منیجمنٹ کمپنی اور ان کے ہمنوا گروہ کے خلاف تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جوکہ کرپشن کو مزید بڑھاوا دینے کے مترادف ہے ۔
