ملتان ( جاوید اقبال عنبر سے ) نشتر میں ایڈز پھیلنے کا سانحہ پر وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی کو استعفی دینے سے انکار پر سیکرٹری سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پنجاب نے ان کی بطور وائس چانسلر معطلی کی سمری وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو بھجوا دی ، ڈاکٹر مہناز خاکوانی کی معطلی کی صورت میں وہ دو سال نجی پریکٹس بھی نہیں کر سکیں گی۔ تفصیل کے مطابق نشتر ہسپتال کے ڈائیلسز یونٹ سے 25 مریضوں میں ایچ آئی وی پھیلنے کے واقعہ میں سنگین مجرمانہ غفلت پر وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے دورہ نشتر ہسپتال کے موقع پر وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی کو مستعفی ہونے کا کہا گیا تھا جو مشیروں کی شرارت کی نذر ہو گیا، ذرائع کے مطابق ڈاکٹر مہناز خاکوانی نے رات گئے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا تھا لیکن اگلے ہی دن اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں چند سینئر پروفیسرز نے ان کو مشورہ دیا کہ وہ استعفیٰ نہ دیں اگر ان سے استعفیٰ لیا گیا تو وہ بھی مستعفی ہو جائیں گے اور ڈاکٹرز کیساتھ مل کر احتجاج کریں گے جس پر وائس چانسلر نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ تبدیل کر لیا اور مستعفی نہیں ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق ایچ آئی وی پھیلنے کے معاملے میں ڈبلیو ایچ او کے ایس او پیز کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے جس سے عالمی سطح پر معاملہ ہائی لائٹ ہوا جبکہ وائس چانسلر نے انکوائری کرانے میں بھی تاخیر کا مظاہرہ کیا اور معاملہ کو دبانے کی کوشش کی جو کہ سنگین مجرمانہ غفلت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب کی جانب سے وائس چانسلر کو معطل کرنے کی سمری وزیراعلی پنجاب کو بھیج دی ہے۔ وزیراعلی پنجاب سمری گورنر کو بھیج سکتی ہیں اگر گورنر نے سمری منظور نہ کی تو وزیراعلی کی طرف دوبارہ سمری بھیجی جائے گی جس کے بعد وائس چانسلر ڈاکٹر مہناز خاکوانی عہدے پر برقرار نہیں رہ سکیں گی اس صورت میں ان کا کیس پی ایم ڈی سی کو بھیجا جائے گا جس کی وجہ سے ان پر دو سال نجی پریکٹس کی بھی پابندی لگ سکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلر اگر پروفیسرز کے مشورے پر عمل کرنے کے بجائے استعفیٰ دے دیتیں تو وہ مشکل صورتحال سے بچ سکتی تھیں ۔
