ایپل مصنوعات کی خریداری میں کمی کا شکار ٹیکنالوجی کمپنی دبائو کا شکار تھی ایسا کیا پیش کیا جائے کہ جس سے آئی فون کی فروخت میں تیزی لائی جا سکے۔کیوںکہ ایپل کو دوسری موبائل فون بنانے والی کمپنیوں سے مقابلے کا سامنا ہے جو پہلے ہی مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہی ہیں۔ گوگل اور سام سنگ جیسی کمپنیاں فولڈنگ، فلپنگ اور یہاں تک کہ تین بارموڑے جانے والے فونز بھی مارکیٹ میں متعارف کروا رہی ہیں۔جبکہ مصنوعی ذہانت کا اضافہ بھی ایپل کیلئے لازمی تھا ۔ تین کھرب ڈالر سے زیادہ مالیت والی ایپل کمپنی کو خدشہ ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے شعبے میں اپنی برتری کھو رہے ہیں۔ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 29 جون کو ختم ہونے والے نو مہینوں میں ایپل فونز کی فروخت میں ایک فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔آئیے جانتے ہیں کہ اس بار ایپل نے کیا کیا تبدیلیاں کی ہیں ۔
اے 18 چپ
کمپنی کے مطابق ایپل انٹیلیجنس کے لیے نئی سیریز میں خاص طور پر ’اے 18 چپ‘ کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ آئی فون کی پچھلی سیریز سے دو جنریشن آگے کی ایک چپ ہے۔ اس سے فون کی پاور کی کارکردگی میں اضافہ ہو گا اور بیٹری لائف بھی بڑھے گی۔
مصنوعی ذہانت
کمپنی کے مطابق مصنوعی ذہانت کی مدد سے ٹیکسٹ، تصاویر اور ویڈیوز میں سپورٹ دستیاب ہو گی۔ اِس کی ’اے آئی اسسٹینس سری‘ پہلے سے زیادہ کارآمد ثابت ہو گی۔ آئی فون 16 کی خصوصیات میں زیادہ دیر تک چلنے والی بیٹری، زیادہ طاقتور چپس اور بہتر پرائیویسی فیچرز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اوپن اے آئی کے چیٹ بوٹ ’چیٹ جی پی ٹی‘ کو سری کے ساتھ ہم آہنگ کیا گيا ہے جس کا مقصد صارفین کو ان کے کچھ سوالات اور متن تیار کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
بیٹری
کمپنی کے مطابق آئی فون 16 میں 27 گھنٹے تک ویڈیو پلے بیک کی صلاحیت ہے۔ جبکہ آئی فون 16 پرو میں 33 گھنٹے تک ویڈیو پلے بیک کی صلاحیت ہے۔بیٹری چارج کرنے کے لیے سی ٹائپ چارجر دیے گئے ہیں۔ ایپل 15 میں بھی سی ٹائپ چارجر کی سہولت دی گئی تھی۔
کیمرہ کی صلاحیت
آئی فون 16 میں 48 میگا پکسل کا ڈوئل کیمرہ سسٹم نصب ہے۔ نیز ٹیلی فوٹو لینس میں دگنے زوم کی صلاحیت ہے۔ جبکہ آئی فون 16 پرو میں پانچ گنا زوم کی صلاحیت ہے۔ اس کے علاوہ کیمرہ کنٹرول کے لیے ہینڈ سیٹ پر باہر الگ سے ایک بٹن دیا ہے ۔ جی ہاں نئی سیریز میں کیمرہ ایکشن کنٹرول کے لیے سائیڈ پینل پر ایک بٹن ہے۔ اِس کے استعمال سے صارفین کیمرہ ایپ کھولنے، تصویریں کلک کرنا، ویڈیوز بنانا، زوم کرنا، ایکسپوژر، گہرائی ، فیلڈ کنٹرول جیسے فیچرز کا استعمال کر سکتے ہیں۔
ایکشن بٹن
صارفین ایکشن بٹن کا استعمال کرتے ہوئے صارفین آسانی سے ایک ہی پریس میں متعدد فنکشنز کے درمیان سوئچ کر سکیں گے۔ جیسا کہ فلیش لائٹ، کیمرہ یا کنٹرول پینل کھولنا ۔ سائیلنٹ اور ساونڈ کنٹرول شامل ہیں ۔
قیمت کیا ہوگی ؟
تمام ماڈلز 13 ستمبر سے انڈیا میں پری آرڈر کیے جاسکتے ہیں ۔ پاکستان میں چونکہ ایپل کا کوئی سٹور نہیں لیکن ان کے اتھارائزڈ سٹور پر دستیاب ہونگے ۔آئی فون-16 کی قیمت پاکستان میں تین لاکھ 39 ہزار اوراور آئی فون-16 پلس کی قیمت چار لاکھ سے زیادہ پاکستانی روپے میں ہوگی ۔
