آج کی تاریخ

شکریہ’’ قوم‘‘(حصہ اول)

محب اللہ اورمحب العباد

پچھلے دنوں بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں طوفانی بارشوں کے دوران ایک ویڈیووائرل ہوئی جس میں نظرآتاہے کہ ایک سفیدرنگ کی گاڑی پانی کے ریلے میں پھنسی ہوئی ہے جس میں ڈرائیورسمیت ایک خاتون اورتین بچوں سمیت پانچ افراد سوارہیں۔موقع پربے شمارلوگ جمع ہیں لیکن پانی کابہاؤ اتناتیزہے کہ کوئی ہمت نہیں کرتا کہ انہیں بچانے کیلئے آگے بڑھے۔پانی کسی سونامی کی طرح اپنی منزل کی جانب تیزی سے رواں دواں ہے۔پانی نیاگراآبشارکی طرح تیزی سے ڈھلوان سے نیچے گررہاہے۔پانی کے شورمیں گاڑی میں سوارافراداورچھوٹے چھوٹے بچوں کی چیخ وپکاردب جاتی ہے۔گاڑی کے اندراورباہربے بسی کاعالم ہے نہ بچنے کاکوئی امکان ہے نہ کوئی بچانے والاہے۔جیپ کاڈرائیوربڑی جدوجہد کرتا ہے کہ گاڑی کواس منجدھارسے نکال لے مگرناکام رہتاہے۔ایک بارپانی کابہاؤ جیپ کوہلاکررکھ دیتاہے۔گاڑی کے اندرسواروںاورباہرموجود لوگوں کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔موت سرپرمنڈلارہی ہوتی ہے۔سب لوگوں کی دھڑکنیں تیزہوجاتی ہیں مگرسب لوگ بے بسی کی تصویربنے ہوتے ہیں۔گاڑی کے اندرسوارافرادتیزلہروں کے رحم وکرم پرہیں۔سب لوگ دعائیں اوروردکررہے ہوتے ہیں۔گاڑی کے اندرموجود افرادکی طرف موت آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہوتی ہے۔سب کچھ کسی فلم کامنظرلگتاہے۔اتنے میں محب اللہ نامی ایک شخص لوگوں کی منت سماجت کرتاہے کہ آؤآگے بڑھ کرانہیں بچائیں مگرپانی کابہاؤاتناتیزہوتاہے کہ کسی میں ہمت نہیں ہوتی کہ انہیں بچانے کیلئے آگے بڑھے۔محب اللہ سب سے مایوس ہوکراللہ کانام لیکر موٹرسائیکل پراپنے گھرکی طرف بھاگتاہے اورگھرپہنچ کراپنی ایکسویٹر پرسوار ہو کر اسے تیزی سے چلاتاہواموقع پرپہنچ جاتا ہے اور اللہ کانام لیکربے خوف وخطرہوکراپنی ایکسویٹرکو پانی کے ریلے میں اتاردیتاہے۔وہ موت سے بھی نہیں ڈرتااوراپنی جان کوخطرے میں ڈال کرپانچ جانیں بچانے کیلئے جدوجہدشروع کردیتاہے۔وہ گاڑی میں سواربچوں سمیت دیگرافرادکوبچانے کیلئے بھرپورکوشش کرتاہے۔وہ ایکسویٹر کوگاڑی کے قریب لے جاتاہے مگر جیسے ہی وہ گاڑی کو ایکسویٹر سے قابوکرنے کی کوشش کرتاہے دھکا لگنے سے گاڑی اورآگے ہوجاتی ہے اورڈھلوان کی طرف جانے لگتی ہے۔گاڑی کے اندراورباہرلوگوں کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔ایسالگتاہے کہ بس اب گاڑی پانی کی لہروں میں گم ہوئی۔محب اللہ اپنے اعصاب کوقابومیں رکھتے ہوئے ایکسویٹرکوگھماکرلاتاہے اورانتہائی مہارت سے گاڑی کو ایکسویٹر کے پنجوں میں ایک ماں کی طرح اپنی آغوش میں لے لیتاہےاورآہستہ آہستہ گاڑی کو ایکسویٹر میں دبائے کنارے پرپہنچ جاتاہے۔اس دوران گاڑی میں سوارافراداورباہرجمع لوگوں کی زبان پردعائیں ، آنسوہوتے ہیں۔ جیسے ہی وہ کنار ے پرپہنچتاہے فضا اللہ اکبراورمحب اللہ زندہ بادکے نعروں سے گونج اٹھتی ہے۔گاڑی میں سوارڈرائیور،خاتون اوربچوں کے آنسوہیں کہ تھمنے کانام ہی نہیں لے رہے۔ان کے پاس محب اللہ کاشکریہ اداکرنے کیلئے الفاظ نہیں ہوتے جس نے اپنی جان پرکھیل کرانکی زندگیاں بچائی تھیں۔واقعہ کی ویڈیودیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیاپروائرل ہوگئی اورہرزبان پرمحب اللہ کی بہادری کے چرچے ہیں۔بلوچ نوجوان کی بہادری سے بلوچ بھائیوں کے سرفخرسے بلندہوگئے ہیں کہ بلوچ محب وطن بھی ہیں اورمحب اللہ اورمحب العبادبھی ہیں۔پانچ افرادکی جان بچانے پروزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نے محب اللہ کیلئے پی ڈی ایم اے میں ملازمت دینے کااعلان کیاہے۔محب اللہ جیسے بہادرنوجوانوں پراس قوم کوفخرہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں