او پی ڈی اور وارڈز میں کام مکمل بند رہنے سے شہریوں، دور دراز سے آئے مریضوں کو مشکلات
ساہیوال (نمائندہ خصوصی) ٹیچنگ ہسپتال سانحہ میں وزیر اعلیٰ کے احکامات پر ڈاکٹرز کی معطلی اور انکوائری کے خلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال کو آج دسواں روز ہے، او پی ڈی اور وارڈز میں کام مکمل طور پر بند ہے، جس کی وجہ سے شہریوں اور دور دراز سے آئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، ڈاکٹرز نے گزشتہ روز احتجاجی ریلی نکالی اور احتجاج کیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹرز پر پولیس تشدد اور احکامات پر معافی مانگیں، ہیلتھ کارڈ بحال کیا جائے ، ایمرجنسی میں ادویات کی مفت فراہمی یقینی بنائی جائے اور ایڈہاک ملازمین کو ریگولایزڈ کیا جائے، جبکہ اس بابت سیکرٹری ہیلتھ کی جانب سے ایم ایس ڈاکٹر اختر محبوب کو عہدے سے ہٹا دیا گیا اور پرنسپل میڈیکل کالج کو 3 ماہ کے لئے ایم ایس کا اضافی چارج دے دیا گیا تھا اور چلڈرن وارڈ کے انچارج ڈاکٹر عمر فاروق کو معطل کرکے پیدا ایکٹ کے تحت کاروائی کے احکامات دیئے گئے ہیں اور گزشتہ دنوں پرنسپل میڈیکل کالج سمیت 46 ڈاکٹرز اپنے استعفے بھی دے چکے ہیں ، معاملہ تاحال خراب ہے اور ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث مریضوں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال اور احتجاج جاری رہے گا۔