ڈی جی ایم ڈی اے نے ٹائون پلاننگ عملہ کے ذریعے مبینہ رشوت وصول کرکے شاپنگ مال تعمیر کرنے کی اجازت دی،انتظامیہ نے بھانڈا پھوڑدیا
شاپنگ سینٹر انتظامیہ کو جرمانوں سے بچانے، غیر قانونی طریقے سے نقشہ پاس کرنےکیلئے بلڈنگ انسپکٹر سے موقع پر خالی پلاٹ کی رپورٹ کروائی گئی
ایک سال قبل نقشہ جمع کروایا گیا ،ایم ڈی اے کی جانب سے آرکیٹیکٹ فارم جمع کروانے کی ہدایت کی گئی لیکن کسی قسم کا کوئی ڈیٹا بھی فراہم نہیں کیا گیا
ٹریفک جام پرڈپٹی کمشنرنے بلڈنگ کو سیل کروایا جس کا کہیں ذکر نہیں ، پلازہ منظور ،تاہم منظوری کا لیٹر مانگنے پر انکاری ہو گئے:ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ
ملتان(سٹی رپورٹر) خانیوال روڈ پر تعمیر شدہ چیز اپ شاپنگ پلازہ بلا نقشہ منظوری تعمیر کروانے پر ایم ڈی اے کی کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ڈی جی ایم ڈی اے نے ٹائون پلاننگ عملہ کے ذریعے مبینہ رشوت وصول کرکے بلانقشہ منظوری شاپنگ مال تعمیر کرنے کی اجازت دی۔ ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے عملہ کی کرپشن کا ضلعی انتظامیہ نے بھانڈا پھوڑ دیا۔بغیر نقشہ کی منظوری کے تعمیر ہونے والا شاپنگ پلازہ سیل کروا دیا گیا۔واضح رہے کہ پلازہ کا افتتاح یکم مارچ کو ہوا۔عوامی شکایات پر تین مارچ کو ڈپٹی کمشنر نے موقع پر جا کر ایم ڈی اے عملہ سے سیل کروا دیا۔تاہم ایم ڈی اے میں فرضی نقشہ جمع کروا کر بلا منظوری تعمیر مکمل کر کے چیز اپ شاپنگ سینٹر کا افتتاح بھی کر دیا گیا۔جبکہ موقعہ پر نقشہ منظور ہی نہیں ہوا۔ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے ڈاکٹر زاہد اکرام،ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ علی رضا اور بلڈنگ انسپکٹر محمد احمد نے ٹاون پلاننگ اور انفورسمنٹ عملہ نے ملی بھگت کر کے مبینہ رشوت وصول کی اور پلازے کی تعمیر کی بلا نقشہ منظوری تعمیر جاری رکھنے دی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شاپنگ سینٹر انتظامیہ کو مالی فائدہ پہنچاتے ہوئے جرمانوں سے بچانےاور غیر قانونی طریقے سے نقشہ پاس کرنے کے لیے بلڈنگ انسپکٹر سے موقع پر خالی پلاٹ ہونے کی رپورٹ بھی کروائی گئی تھی۔ٹاون پلاننگ ذرائع کے مطابق ایک سال قبل نقشہ جمع کروایا گیا اور ایم ڈی اے کی جانب سے آرکیٹیکٹ فارم جمع کروانے کی ہدایت کی گئی لیکن کسی قسم کا کوئی ڈیٹا بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ٹاون پلاننگ عملہ کی جانب سے انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو نوٹس جاری کیے گئے کہ اس بلڈنگ کو یا تو سیل کیا جائے یا اس کو گرایا جائے۔لیکن رشوت وصولی کے بعد کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور غیرقانونی طریقے سے بلڈنگ کی تعمیر جاری رہی اور اسکا افتتاح بھی کر دیا گیا۔قوانین کے مطابق بلا نقشہ منظوری تعمیر نہیں کروائی جا سکتی۔شہریوں کی جانب سے شدید ٹریفک جام ہونے پر شکایات آنے پر ڈپٹی کمشنر ملتان نے ایم ڈی اے عملہ کو موقع پر بلا کر بلڈنگ کو سیل کروایا جس کا تاحال کہیں بھی ذکر نہیں کیا گیا۔دوسری جانب ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ علی رضا سے موقف لیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پلازہ منظور ہے۔تاہم منظوری کا لیٹر مانگنے پر انکاری ہو گئے۔جبکہ ڈپٹی کمشنر کو بھی موقع پر بریف کیا گیا تھا کہ کہ نقشہ منظور ہے۔منظور ہونے پر بلڈنگ کو سیل نہیں کیا جا سکتا جبکہ ایم ڈی اے نے ڈی سی کے سامنے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے فوری طور پر مناسب پارکنگ نہ ہونے کا اعتراض لگا کر سیل کر دیا۔دراصل اس پلازے کا نقشہ ہی منظور نہیں ہے۔اس حوالے سے عوامی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایم ڈی اے میں رشوت کے بل بوتے پر دہرا معیار موجود ہے جو قانونا کام کرے اور رشوت نہ دے تو اسکے لیے قانون سخت ہے اور جو بڑی رشوت دے تو اسکے لیے نہ صرف سب کام قانونا ہو جاتے ہیں بلکہ ایم ڈی اے افسران خود سہولت کار بن جاتے ہیں۔